Episodes

  • *دینی تفقُّہ اور اس کی سماجی اطلاقی بصیرت کی اہمیت*
    قومی تشکیلِ نو کے لیے اجتماعی تربیت کے تناظر میں

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 22؍ ذو قعدہ 1445ھ / 31؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:*

    *آیتِ قرآنی:*
    وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُوْنَ لِیَنْفِرُوْا كَآفَّةًؕ فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآئِفَةٌ لِّیَتَفَقَّهُوْا فِی الدِّیْنِ وَ لِیُنْذِرُوْا قَوْمَهُمْ اِذَا رَجَعُوْۤا اِلَیْهِمْ لَعَلَّهُمْ یَحْذَرُوْنَo (9 – التوبه: 122)
    *ترجمہ:* ”اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کُوچ کریں سارے، سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ان کا ایک حصہ، تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں، اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں ان کی طرف، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ :*
    ”مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَى أَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ۔ (الجامع الصّحیح للبخاری، حدیث: 71)
    *ترجمہ:* ”جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے، اور میں تو محض تقسیم کرنے والا ہوں، دینے والا تو اللہ ہی ہے۔ اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا، انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آ جائے (اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
    0:00 آغاز
    2:03 سورتِ توبہ کا بنیادی موضوع؛ نظم و ضبط اور ڈسپلن کی پاسداری ہے
    5:06: غزوۂ تبوک سے پیچھے رہ جانے والے تین صحابہ کرامؓ کا سماجی بائیکاٹ
    8:47 سماجی تبدیلی کے لیے نظم و ضبط اور ڈسپلن کی ضرورت و اہمیت
    11:03 قوم کی سیاسی، سماجی اور معاشی تشکیل کے لیے ضروری اُمور
    12:13 آں حضرت ﷺ کی صحبت اور معیت اختیار کرنے کے ضابطے کے اُصول
    15:29 قوم سازی کے لیے منتخب افراد کی تربیت کا طریقہ کار اور مراحل
    22:55 تفقُّہ کے عمل (کسی بھی عمل کے مابعد اثرات و نتائج کا جائزہ) کی ناگزیریت
    28:46 قرآن و حدیث میں غوروفکر اور اس کے سماجی اطلاق میں تفقُّہ و تدبر کی اہمیت
    37:09 قومی تعلیم و تربیت میں رسمی علوم اور کتاب سے زیادہ عملی تجربے کی بصیرت کی اہمیت
    41:30 کسی بھی شعبے میں مخلصانہ کام کے نتیجے میں نورِ بصیرت حاصل ہونے کا راز
    51:30 قیادت اور اہلِ حل و عقد کے قومی اور دینی ذمہ داریوں کو نہ سمجھنے کے خوف ناک نتائج
    56:49 فقیہ کی معاشرے کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات پر نظر ہونا اور فقیہ کی جامع تعریف
    1:02:20 معاشی موضوع پر سب سے پہلی کتاب‘ جس پر ملکی نظام بنایا گیا
    1:07:44 اُمت میں اہلِ حق کی باشعور جماعت کے ہمیشہ رہنے کی نبوی رہنمائی
    1:09:08 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ہاں ’’جادۂ قویمہ محمدیہ‘‘ کا تصور اور قرآن کی انقلابی تعلیمات
    1:15:25 نوآبادیاتی نظام کے مابعد مرحلہ کے لیے تفقُّہ کی ضرورت ہے
    1:17:23 خطے کی تعلیم و تربیت میں اکابرین اہلِ حق کابے لاگ کردار
    1:22:08 حضرت نانوتویؒ اور حضرت شیخ الہندؒ کا نورِ بصیرت
    1:31:26 پاکستان میں اداروں کے درمیان تصادُم اور اداروں کی تباہی کا احوال

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • قومی نظام کی تشکیل کے قرآنی بنیادی امور اور
    *پاکستان کے طبقاتی نظام کا جائزہ*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 15؍ ذو قعدہ 1445ھ / 24؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*

    وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ یٰقَوْمِ لِمَ تُؤْذُوْنَنِیْ وَ قَدْ تَّعْلَمُوْنَ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْؕ فَلَمَّا زَاغُوْۤا اَزَاغَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ۔ (61 – الصف: 5)
    ”اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم کو : اے میری قوم ! کیوں ستاتے ہو مجھ کو اور تم کو معلوم ہے کہ میں اللہ کا بھیجا آیا ہوں تمہارے پاس، پھر جب وہ پھرگئے تو پھیر دیے اللہ نے ان کے دل، اور اللہ راہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*


    0:00 آغاز
    1:27 قرآن حکیم کا نزول‘ اَقوامِ عالَم کے قومی نظاموں اور بین الاقوامی نظام کی تشکیل کے لیے ہوا
    2:43 حضرت محمد ﷺ کی بعثت‘ ارتفاقِ رابع؛ بین الاقوامی نظام کے لیے تھی
    6:35 خطبے کی مرکزی آیت کا بنیادی و اُصولی نظریہ اور تفسیری خلاصہ
    9:27 قوم بننے کا بنیادی اُصول کہ جو کہا جائے اس پر عمل بھی کیا جائے
    13:00 بات سمجھانے کا قرآن حکیم کا بنیادی اُصول کہ اس کام کی عملی مثال پیش کرتا ہے
    16:05 نبوت اور سیاست کے حامل دو انبیاء؛ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ
    20:30 قومی تشکیل کے تین بنیادی امور: |سماجی نظریہ| سیاسی نظریہ | معاشی نظریہ
    28:18 بنی اسرائیل کو قوم بنانے کی حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد اور مشکلات
    32:50 غزوۂ اُحد میں ڈسپلن قائم نہ رکھ پانے کی وجہ سے مسلمان جماعت کی مشکل
    37:19 انسانی وجود میں قلب کی مرکزی حیثیت اس پر پورے جسم کے فساد یا اصلاح کا انحصار
    48:26 خطبے کی مرکزی آیت کے تناظر میں پاکستانی قوم کی اجتماعی تاریخ کا جائزہ
    53:22 قومی حکومتوں کے دور میں قوموں کا اپنے ممالک اور اقوام کو بنانے کا قومی کارنامہ
    56:47 مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام کی حقیقی بنیاد اور اس بنیاد پر اس کے معاشرتی اثرات
    57:56 وسائلِ رزق کی عدل کے بجائے طبقاتی تقسیم اور اس کے بُرے اثرات
    1:00:23 طبقاتی معاشی نظام کے جون کے بجٹ میں عوام کو مزید نچوڑنے کے منصوبے
    1:06:04 پاکستان میں نظام کے ظلم و استحصال پر عوام کی خاموشی قابلِ غور ہے

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • Missing episodes?

    Click here to refresh the feed.

  • تعلیم و تربیت کے عصری تقاضے

    حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 11؍ شوال المکرم 1445ھ / 21 اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    برموقع: تقریبِ افتتاح صحیح بخاری شریف

    مفصل خطبہ ہمارے میڈیا پلیٹ فارمز پر عنقریب ملاحظہ فرمائیں

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • کمزور طبقوں کے حقوق کا دشمن نظام
    اور اس کے خاتمے کے لیے جدوجہد کی دینی ذمہ داری

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 8؍ ذو قعدہ 1445ھ / 17؍ مئی 2024ء
    بمقام: عثمانیہ مسجد، مسلم کالونی، جیکب آباد (سندھ)

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    1۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَاَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّقُوْدُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَیْهَا مَلٰٓئِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا یَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ۔ (66- التحریم: 6)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو ! بچاؤ اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے جس کی چھپٹیاں ہیں آدمی اور پتھر، اس پر مقرر ہیں فرشتے تند خود زبردست، نافرمانی نہیں کرتے اللہ کی جو بات فرمائے ان کو، اور وہی کام کرتے ہیں جو ان کو حکم ہو“۔
    2۔ اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰى ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْكُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِهِمْ نَارً۔ (4 – النساء: 10)
    ترجمہ: ”جو لوگ کہ کھاتے ہیں مال یتیموں کا ناحق، وہ لوگ اپنے پیٹوں میں آگ ہی بھر رہے ہیں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: ”أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ كَهَاتَيْنِ فِي الْجَنَّةِ“، وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى، وَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا قَلِيلًا. (مسند احمد، حدیث: 22820)
    ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں اور یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں ان دو انگلیوں کی طرح ہوں گے“۔ یہ کہہ کر آپ ﷺ نے شہادت والی اور درمیانی انگلی میں کچھ فاصلہ رکھتے ہوئے اشارہ فرمایا۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔

    1:54 دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے انسانیت کے نام نبوی پیغام

    7:33 اپنے سمیت اپنے اہل و عیال کو دنیا و آخرت کی آگ سے بچانے کا حکم

    11:03 دین کی علمی و عملی تعلیم اور شعور دینے کے ساتھ ساتھ ادب سکھانے کی اہمیت

    16:17 یتیم کا معنی و مفہوم، خاندان کے یتیم بچے اور سوسائٹی کے یتیم (بے سہارا) لوگ

    17:51 دونوں طرح کے یتیموں کا مال کھانے کی قرآن حکیم میں سختی سے ممانعت

    20:13 سوسائٹی میں یکساں اجتماعی خوش حالی کی اہمیت اور معاشی طبقاتیت کے نقصانات

    22:08 مالی بد عنوانی کو قرآن حکیم میں پیٹ میں آگ بھرنے سے تشبیہ دی گئی ہے

    انسان کے لیے اپنی محنت سے اپنا رزق پیدا کرنا باعثِ عزت و تکریم ہے

    22:39 انبیائے کرام علیہم السلام کے پیشے اور معاشی سرگرمیاں، جو لائقِ تقلید ہیں

    25:38 کمزور اور محروم طبقات کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا‘ دین کا بنیادی تقاضا ہے

    30:54 ارکانِ اسلام پر عمل کی طرح یتیم اور کمزور طبقات کے مالی حقوق بھی فرض ہیں

    33:31 حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے ارشاد کی روشنی میں ادب سکھانے کامفہوم اور طریقہ

    40:04 پاکستان کے ظالمانہ استحصالی نظام میں کمزور طبقات کے حقوق کی پامالی کے نمونے

    41:52 پاکستان میں بجلی کا نظام آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدوں کے نرغے میں

    44:09 بیرونِ ملک سے گندم کی خریداری سے کسانوں کی تباہی کے ذمہ دار عناصر

    45:39 برعظیم پاک و ہند میں انگریزوں کے سامراجی نظام کے سیاسی و سماجی اثرات

    48:28 تعلیم اور ادب کی بنیاد پر رسول اللہ ﷺ کی جماعت سازی

    52:33 حضرت ابوبکر صدیقؓ کا خلیفہ بننے کے بعد کمزوروں کے حقوق کے تحفظ کا اعلان

    55:35 مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے نزدیک مزدوروں کا لیڈر‘ مزدوروں سے منتخب کرنے کا اُصول

    59:10 ظالم حکمرانوں کے ظلم کی نحوست پورے ملک اور معاشرے پر پڑتی ہے

    1:08:53 اس خطے میں کمزورطبقوں کے حق میں علمائے ربانیین خصوصاً مولانا عبید سندھیؒ کا کردار

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • تقریبِ افتتاح صحیح بخاری شریف

    *درس صحیح بخاری*

    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 11؍ شوال المکرم 1445ھ / 21 اپریل 2024ء

    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • کل انسانیت کی ترقی کے ضامن
    *قرآنی شاہراہِ فکر و عمل*
    کی عصری ضرورت و اہمیت


    *خطاب برموقع تقریبِ تکمیل قرآنِ حکیم*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 27؍ رمضان المبارک 1445ھ / 7 اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    ۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز خطاب
    1:29 رمضان المبارک کی ستائیسویں شب با برکت رات اور فہمِ قرآن حکیم کا مقصد و اہداف
    3:31 انسانی ہدایت اور منزلِ مقصود تک پہنچنے کا سیدھا راستہ (الجادۃ القویمۃ المحمدیۃ ) دنیا کے عظیم ترین انسان حضرت محمد ﷺ نے متعین کر دیا
    12:51 قرآنِ حکیم کا سیدھا راستہ اور مؤمنین کے لیے خوش خبری کی بنیاد: پختہ یقین اور قرآنی ہدایات کے مطابق عمل درآمد کرنا
    20:23 عملِ صالح سے مراد؛ یقینی علم کے مطابق عمل کرنا
    21:10 قرآن کی متعین کردہ شاہراہِ فکروعمل پر چلنے کے نتائج
    22:16 مسلمانوں میں دینی نظام سے غفلت و کوتاہی اور مادی نظاموں سے مرعوبیت کی بنیادی وجہ عصری اور دینی تعلیمی اداروں میں دینِ اسلام کا ناقص تعارف
    30:20 انگریز سامراج کے دور میں ملک و ملت کے غدار مذہبی و سیاسی طبقات
    32:44 آج کا المیہ: علوم القرآن و النبوۃ پڑھنے پڑھانے پر اسلامی ممالک پر عملاً پابندی عائد
    36:03 قرآن حکیم کی تعلیمات کا عملی نظام قائم کرنے والوں کا مقام اور رُوگردانی کرنے والوں کا انجام
    36:57 علمائے دیوبند کی امتیازی خصوصیت: دینِ اسلام کی سیاسی و معاشی تعلیمات پر مکمل عبور
    42:10 عصرِ حاضر کا تقاضا؛ کل انسانیت کی ترقی کے ضامن قرآن کے سسٹم کو سمجھنا ضروری
    44:10 ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا بنیادی پیغام

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • حزب الشیطان کا انسانیت دشمن سرمایہ دارانہ نظام اور مزاحمت کا رہنما نبوی ﷺ کردار

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* یکم؍ ذو قعدہ 1445ھ / 10؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* جامعہ رحمانیہ، مسجد نیوپنڈ، پٹھان کالونی، سکھر (سندھ)

    *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی*
    اِسْتَحْوَذَ عَلَیْهِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰىهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِؕ اُولٰٓئِكَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَo اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اُولٰٓئِكَ فِی الْاَذَلِّیْنَo كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِیْؕ اِنَّ اللّٰهَ قَوِیٌّ عَزِیْزٌo (58 – المجادلة : 19 تا 21)
    *ترجمہ:* ”قابو کرلیا ہے اُن پر شیطان نے، پھر بُھلا دی ان کو اللہ کی یاد، وہ لوگ ہیں گروہ شیطان کا، سنتا ہے ! جو گروہ ہے شیطان کا وہی خراب ہوتے ہیںo جو لوگ خلاف کرتے ہیں اللہ کا، اور اس کے رسول کا، وہ لوگ ہیں سب سے بےقدر لوگوں میںo اللہ لکھ چکا کہ میں غالب ہوں گا اور میرے رسول، بے شک اللہ زور آور ہے، زبردستo“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطاب
    01:38 حزب اللہ اور حزب الشیطان کی کشمکش اور قرآن حکیم کے نزول کا بنیادی مقصد
    4:17 تعلق مع اللہ اور ایمان بالرسالت کے حوالے سے انسانیت کی ذمہ داری
    5:32 انسانی وسوسہ وخیال اور شیطانی وسوسہ و خیال میں بنیادی فرق اور ان سے بچاؤ کا طریقہ
    12:27 خطبہ جمعہ کی مرکزی آیت کا پسِ منظر اور مختصر تفسیری خلاصہ و عصرِ حاضر میں رہنمائی
    13:46 حزب الشیطان کیا ہے؟ اس کی علامات، نشانیاں، اس کے کام و بُرے اثرات و نتائج
    18:19 قران حکیم میں متکبر سرمایہ داروں اور مال داروں کے کاموں اور رویوں کی مذمت
    21:52 انبیائے کرام (حزب اللہ)کی جدوجہد اور اُن کے مقابلے میں حزب الشیاطین کا کردار
    25:36 بیت المقدس اور بیت الحرام (مسجدِ حرام) دو مقدس مقامات کی خصوصیات و اثرات
    32:26 قرآن حکیم سرمایہ داروں کے بجائے معاشرے کے کمزور طبقات کو حکمران بناتا ہے
    37:17 مکہ کی ریاست کے حزب الشیطان کا ظلم اور معاہدۂ حلف الفضول میں رسول اللہ ﷺ کا کردار
    38:34 یمنی تاجر سے اہلِ مکہ کا مالی فراڈ اور یمنی تاجر کی فریاد پر رسول اللہ کی ابوجہل سے بازیابی
    44:10 اسلام میں انسانی جان، مال اور عزت کا تحفظ اور اُن کی پامالی پر سزا کا تصور
    53:55 قران حکیم میں حزب اللہ کا تعارُف، اس کی خصوصیات اور ان کی جدوجہد کے نتائج
    55:44 مسلمانوں کا دورِ عروج اور بلاامتیاز مذہب و نسل وجغرافیہ انسانی حقوق کا تحفظ
    1:02:00 اسلام کے نام پر بننے والی ریاست میں انسانی حقوق کی پامالی کا بدترین دور
    1:05:39 پاکستان میں گندم کے سکینڈل کا پسِ منظر اور منافع خور تاجروں اور سرمایہ داروں کا کردار
    1:06:15 جھوٹ کے اثرات و نتائج اور پاکستان میں جھوٹ کے نظام سے بچنے کی حکمت عملی
    1:14:52 توبہ کی اصل حقیقت اور علماء محققین کے نزدیک اس کی شرائط و قیود

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute


  • بِرّ و اِثم کا صالح سماجی نظریہ اور محنت کشوں کے استحصال اور لوٹ کھسوٹ پر مبنی سرمایہ داری نظام کا بھیانک کردار

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 24؍ شوال المکرم 1445ھ / 3؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ*:

    *آیتِ قرآنی:*
    وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠۔ (2 – البقرۃ: 188)
    ترجمہ: ”اور نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کا آپس میں ناحق، اور نہ پہنچاؤ ان کو حاکموں تک کہ کھا جاؤ کوئی حصہ لوگوں کے مال میں سے ظلم کر کے (نا حق) تم کو معلوم ہے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ :*
    الاقتصاد في النّفقة نصف المعیشة۔ (مشکاۃ المصابیح، حدیث: 5067)
    ترجمہ: ”خرچ کرنے میں میانہ روی، نصف معیشت ہے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز خطاب
    ✔️ نوخیز ی کے رویے پختہ عمر میں بار آور ہوتے ہیں، ایسے ہی دنیاوی واُخروی زندگی کی مثال ہے
    ✔️ معاشرتی و سماجی زندگی کی تربیت اور ترقی میں انبیائے کرام علیہم السلام کا کردار
    ✔️ ہرعہد کے ظالم حکمرانوں کا اپنے دور کے عوام اور مصلحین کے ساتھ متکبرانہ رویہ
    ✔️ حضرت شعیب علیہ السلام کی جدوجہد اور اُن کے ساتھ ان کی قوم کا سرکشی کا رویہ
    ✔️ سورۂ بقرہ میں مالی معاملات میں باطل طریقے سے لین دین سے اجتناب کی تاکید
    ✔️ سب سے پاکیزہ رزق اور آں حضرت ﷺ کی محنت و مزدوری کا انداز
    ✔️ انبیائے کرام علیہم السلام کی معاشی سرگرمیاں اور محنت و مشقت سے رزق کا حصول
    ✔️ محنت کی عظمت اور بھیک مانگنے کی ممانعت از رُوئے سیرت اور نبویؐ طرزِ عمل
    ✔️ معاشرتی ترقی کے لیے ریاستی بندوبست اور نظامِ عدل کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ نظامِ ظلم میں قانون سازی‘ معاشی لوٹ کھسوٹ اور غریبوں کے استحصال پر مبنی ہوتی ہے
    ✔️ قانون کی روح اور اس کا استعمال اہم ہوتا ہے، سرمایہ داری اسی سے ننگی ہوتی ہے
    ✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ شرائع کے اَسرار و رُموز کو بِرّ و اِثم کے تناظر میں دیکھتے ہیں
    ✔️ بِرّ و اِثم کا قانونی، سماجی اور معاشرتی اثرات کے تناظر میں حقیقی تصور اور اس کے نتائج
    ✔️ بِرّ و اِثم کا انفرادی و اجتماعی معاملات کے ساتھ ساتھ نظامِ سیاست میں عمل دخل
    ✔️ رشوت اور کرپشن کی ڈیفینیشن اور اس کے سماجی و معاشرتی اثرات و نتائج
    ✔️ استحصالی نظام میں رشوت کی شکل اور اس کے ذریعے حق تلفی کی صورتیں اور نتائج
    ✔️ سماج دشمن عناصر اور ظالم حکمرانوں پر خطبے کی مرکزی آیت میں تنقید
    ✔️ طاغوتی اور استحصالی نظاموں میں سرکلرز اور نوٹیفکیشنز کے ذریعے استحصالی ہتھکنڈوں کا احوال
    ✔️ سرمایہ دارانہ نظام میں مالی استحصالی ہتھکنڈے اور اس کے ہاں زر کا استحصالی تصور
    ✔️ دنیا کے معاشی ڈھانچے میں بینک آف انگلینڈ کا کردار اور ایڈم سمتھ کے معاشی نظریات
    ✔️ تمام مذاہب میں حرمتِ سود کی بنیاد اور سرمایہ داری نظام کا ملکوں کی معیشت پر قبضے کا منصوبہ
    ✔️ سرمایہ داری نظام کے غلبے اور فروغ میں طاقت اور رِشوت کا بنیادی کردار
    ✔️ سرمایہ دارانہ نظام کی چھتر چھاؤں کے نیچے اداروں کا عوام دشمن کردار (الاثم کا نظام)
    ✔️ استحصالی طبقاتی نظام میں محنت کش طبقوں کے خلاف نظام کا بھیانک کردار
    ✔️ پاکستان میں گندم کے بحران کا پسِ منظر اور اس میں سرمایہ دارانہ نظام کا کردار
    ✔️ مذہبی طبقوں کے معاشی استحصالی نظاموں میں انفرادی اصلاح کے نظریے کا احوال

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • انسان دشمن شیطانی خیالات کے انسداد کے لیے
    رحمانی عقل و شعور کی اہمیت
    اور سماجی ترقی میں اس کا کردار
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 17؍ شوال المکرم 1445ھ / 26؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ۔ (7 – الاعراف: 201)
    ترجمہ: ”بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں، جب انھیں کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں، پھر اچانک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں“۔
    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    0:00 آغاز
    1:11 انسان کاروباری سرگرمی کا تو حساب رکھتا ہے، لیکن اَخلاقیات کی ترقی اس کے پیشِ نظر نہیں رہتی
    3:24 انسان جنت میں اپنی دنیاوی کاروباری سرگرمیوں کی خواہش کرے گا
    9:18 انسانی جماعتوں کے حوالے سے حقیقی ترقی اور ترقیٔ معکوس کا بنیادی فرق
    11:10 فرشتوں اور حیوانات کے مقابلے میں انسانی عقل و خرد کا مقام اور اس کی ذمہ داریاں
    13:35 انسانی اعمال کے نتائج جانچنے کی فرشتوں کی استعداد محدود ہے، جیساکہ ’’انا اجزی بہ‘‘ حدیث کی تشریح میں مذکور ہے
    16:23 انسانی عقل کی پیدائش کا اَحوال، فضائل، ضروریات، لوازمات اور اس کے نتائج
    24:30 انسانی کامیابی میں درست فیصلوں اور فیصلوں میں درست اور حقیقی اعداد وشمار کی اہمیت
    26:44 مشکل حالات میں عقل مند اور با شعور اولیاء اللہ کا طرزِ عمل
    29:00 صوفیاء کا درست ادراک، حقیقی صوفی کی تعریف،احوال و کردار اور اس کے نتائج
    31:04 وسوسے اور خیال کی حقیقت، اس کی اقسام اور اس کے کرداری نتائج
    35:27 شیطان کی انسان سے دشمنی کی حقیقت اور واردات کا طریقۂ کار
    39:07 شیطانی خیال کے جان مال اور عزت کے حوالے سے تین دائرے اور اس کی دیگر جہات
    48:52 جملہ شیطانی خیالات کے حملوں سے بچنے کی حکمتِ عملی اور طریقہ ہائے کار
    53:19 ہمارے دینی اور قومی نصابِ تعلیم کی نئی نسل کی تربیت کے حوالے سے تہی دستی
    54:57 ہمارے معاشرے میں مختلف طبقوں کی حالتِ زار اور ان کے مکروہ ہتھکنڈوں کی جھلک
    56:11 ہمارے سیاسی شعبے کی پستی کا عالم اور نظامِ ظلم میں ان کا انسان دشمن کردار
    1:00:14 دین کے نام پر بے شعوری اور بے عقلی کا دور دورہ اور عقل دشمنی کے نمونے
    1:02:50 انبیائے کرام علیہم السلام، صوفیاء اور اولیاء اللہ کا عقلی مقام و مرتبہ اور اُن کا عقلی معیار
    1:04:58 دینی شخصیات کا عوامی اور انسانی حقوق اور فلاح کے کاموں میں دلچسپی اور کردار
    1:09:19 معاشرتی و اَخلاقی زوال سے نکلنے اور درست فیصلوں کے لیے 76 سالہ اپنی تاریخ کا جائزہ لینے کی ضرورت
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • کائنات کے عالمگیر نظام کے تحت
    *رزقِ الٰہی کے انسانیت گیر نظام کے تقاضے اور مُلکی نظام کا استحصالی کردار*
    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    *بتاریخ:* 10؍ شوال المکرم 1445ھ / 19؍ اپریل 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*
    وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا وَ یَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ۔ (11 – ھود: 6)
    ترجمہ: ”اور کوئی نہیں چلنے والا زمین پر مگر اللہ پر ہے اس کی روزی، اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے، اور جہاں سونپا جاتا ہے، سب کچھ موجود ہے کھلی کتاب میں“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
    0:00 آغاز خطبہ
    1:20 نزولِ قرآن حکیم کی حکمت اس کی تاثیر اور نتائج
    2:28 دنیا میں منصبِ خلافت کی ذمہ داریاں اور اس کے تقاضے
    4:46 اس کائنات کا پورا نظام‘ قرآن حکیم میں پیش کردیا گیا ہے
    6:51 کائنات ایک عالمگیر مملکت ہے، جس کا مدبرِ حقیقی‘ اللہ ہے
    7:39 کائنات کا یہ سارا نظام ایک منظم سسٹم کے تابع ہے
    13:21 رزق کی معنوی وسعت، اس کا دائرۂ کار اور خدا تعالیٰ کے رازق ہونے کا مفہوم
    14:46 کائنات کے پورے نظام میں ربط اور انسانی جسم کے نظام سے ہم آہنگی
    17:58 مستقر اور مستودع کا معنی و مفہوم اور اس کی اہلِ علم کے ہاں تعبیرات
    21:24 ایک بادشاہ کی شان دار دعوت کے واقعے کے نتائج سے کائنات کے نظام کی تفہیم
    34:30 مدینہ شریف میں مہمانوں کی آمد اور حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ کا ایمان افروز واقعہ
    38:58 توکل علی اللہ اور یقین کی روشنی میں جدید عہد کے نظریۂ آبادی کا ناقدانہ جائزہ
    40:20 توکل اور یقین کے ساتھ جدید دور کے سرمایہ داری نظام کے استحصالی کردار کا جائزہ
    43:12 لوح وقلم پر لکھی تقدیر کا درست مفہوم اوراس سے جڑے عملی تقاضے
    44:43 دنیا میں نظام کے نام پر جکڑبندی اورحقیقی نظام کا فرق اور اس کے نتائج اور تقاضے
    50:54 کسی ملک میں آئین ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل درآمد ہونا اہم ہے
    51:48 سابقہ اقوام نے کتابِ مبین کی حامل ہونے کے باوجود اس میں من مانی تشریحات کیں
    54:38 کتابِ مبین کا درست مفہوم اور اس کی من مانی تشریحات کے خوف ناک نتائج
    58:33 قرآن حکیم کتابِ مبین ہے، لیکن مسلمانوں کے اہلِ یہود جیسے رویے اور اس کے نتائج
    59:41 دنیا میں لعنت کے اظہار کی مختلف شکلوں میں سے ایک؛ سیاسی ذلت اور معاشی تباہی ہے
    1:05:53 پاکستان کا پورا نظام ایکٹ 1935ء کی روح اور ڈھانچے کے مطابق ہے
    1:11:31 پاکستان میں خلافت اور قومی نظام کے تقاضوں کے مطابق نظام بنانے کی ضرورت
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • *عصرِ حاضر میں قومی نظام کی تشکیل*
    عروج و زوال کے قرآنی نظام اور اسوہ حسنہ کے عملی حقائق کی روشنی میں


    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 3؍ شوال المکرم 1445ھ / 12؍ اپریل 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:*

    *آیتِ قرآنی:*
    ‌إِنَّ ‌اللّٰهَ ‌لَا ‌يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ۔ (13 – الرّعد: 11)
    ترجمہ: ”بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا، جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ:*
    ”إِنَّ اللّٰهَ يَرْفَعُ بِهٰذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ۔ (صحیح مسلم، حدیث: 1897)
    ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن) کے ذریعے بہت سے لوگوں کو اونچا کردیتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذریعے سے نیچا گراتا ہے“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطاب
    1:18 قرآنِ حکیم کا نزول، ترقیٔ اَقوام اوردرست قومی نظام کی تشکیل کی بنیادی رہنمائی
    3:32 قومی عروج و ترقی میں قرآنی تعلیمات کا کردار اور نافرمان اَقوام کے اَحوال کا جائزہ
    8:32 قوم کی تعریف، قومی نظام کی تشکیل کا پراسیس اور صالح قومی نظام کی خصوصیات
    13:42 قومی نظام کی تشکیل کا درست طریقۂ کار؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
    17:28 قریش کے نوجوانوں کے لیے نبوی دعوتی حکمتِ عملی اور اس کے نتائج و اثرات
    19:50 خلافتِ باطنہ کی ہیئتِ ترکیبی اور مکہ میں قائم خلافتِ باطنہ کے خدو خال اور تنظیمی طاقت
    23:44 کسی بھی نظام میں سیاسی و معاشی حقائق کی بنیاد پر پالیسیوں اور منصوبہ بندی کی اہمیت
    29:01 آں حضرت ﷺ کی قبل از نبوت قومی و دینی نظام کی تشکیل میں دو اَساسی اُصولوں کی پاسداری
    32:23 دینی اُصولوں کی بنیاد پر عربوں کے مستحکم سیاسی و معاشی نظام کا خاکہ اور حکمرانی کے پانچ سو سال نیز اسلام کی سیاست و خلافت کا روشن و تابناک چہرہ اور اس سنہری دور کی خصوصیات
    33:11 عروج کے بعد مسلمان حکومتوں کے دورِ زوال کا آغاز اور اس کے اَسباب و محرکات
    35:18 عربوں کے بعد اسلام کے بنیادی اُصولوں کی روشنی میں مسلمان عجمی اقوام کا سنہرا دور
    38:33 برعظیم میں مسلم دورِ حکومت کے زوال کا سبب؛ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظر میں
    43:57 بر عظیم میں غلامی کے ظالمانہ نظام میں برطانوی فوج اور پولیس کا مقامی آبادیوں پرسفاکانہ کردار اور عہدِ حاضر میں وہی معیارات برقرار، نیز غلامی کے اصل محرکات کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
    49:16 اگست 1948ء میں سانحۂ بابڑہ چارسدہ میں سینکڑوں خدائی خدمت گاروں کا سرکاری کارروائی میں قتلِ عام نیز سیاست کا درست مفہوم اور نام نہاد سیاست دانوں کا گھناؤنا کردار
    52:52 قوم کی خوئے غلامی اور غلامانہ نظام کے اداروں کا منفی کردار اور زندہ قوم کی پہچان
    57:41 عصرِ حاضر کا سب سے اہم سوال، دورِ حاضر کی رسمی مذہبیت کا المیہ اور قرآن کی دعوتِ فکر

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • رمضان المبارک کے تناظر میں
    انسانی زندگی کے مراحل اور ان کے لیے تربیتی منصوبہ بندی کی اہمیت
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • غلبۂ دینِ حق کے لیے شخصی تعمیر و ترقی اور رمضان و قرآن حکیم کی رہنمائی
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • قرآن حکیم کی تلاوت واستفادہ کی اجتماعی اہمیت
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کے تناظر میں
    باطل جماعتوں کا سماج مخالف کردار

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • دین کے نظامِ انصاف کا قیام اور
    روزے کا تربیتی کردار

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • سماجی ترقی میں اسلام کے انسان دوست فکر وعمل کا رہنما کردار
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • رمضان المبارک اور
    صالح نظریہ کے سماجی اثرات و نتائج

    [Pre-Rec]

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • تہذیب نفوس میں
    روزے کا کردار اور اثرات
    [Pre_Rec]

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • صیامِ رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصد
    اور جھوٹ و جہالت کا سیاسی اور سماجی نظام

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ

    آیاتِ قرآنی:
    1۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔

    2۔ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)
    ترجمہ: ”سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔

    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
    ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔

    2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)
    ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔

    3۔ ”مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْجَهْلَ وَالْعَمَلَ بِهِ، فَلَا حَاجَةَ لِلّٰهِ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ“۔
    ترجمہ: ”جو شخص روزہ میں جھوٹ بولنا، جہالت کی باتیں کرنا، اور ان پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے“۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 1689)

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    رمضان المبارک کے مطلوب نتائج کے لیے عزم و ہمت اور ارادے کی پختگی کی ضرورت کام کی صلاحیتوں اور نتائج کے حوالے سے انسانوں کے تین درجات ہر عمل کا نتیجہ انسانی روح کے ساتھ چپک جاتا ہے اور اس کا ریکارڈ محفوظ ہو جاتا ہے انسان میں ملکیت اور بہیمیت کی نسبت و تناسب اور فکر و کردار پر اس کے اثرات بُرے عمل پر ایک اور اچھے عمل پر دس گنا اجر کا حدیثِ نبوی کی روشنی میں فلسفہ روزے پر مَلَکیت و بہیمیت کی قوتوں کے تناظر میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر کا معاملہ جھوٹ بولنے والے بے عمل روزے دار سے متعلق ارشادِ الٰہی جھوٹے انسان کی جھوٹ بولنے کی وجہ اور اس کا نفسیاتی تجزیہ قومی سطح پر رمضان المبارک اور روزوں کے اہداف اور ان کے مقاصد جھوٹ کے معاشرتی اثرات و نتائج کے تناظر میں قومی منظر نامے کا شعوری تجزیہ پاکستان میں قول الزور(جھوٹ) کے فروغ میں میڈیا اور چینلز کا کردار