Episodes

  • اسلام کے نظامِ فکر میں "الحکمة" کی اہمیت اور جزوی مصلحت سے موازنہ، قومی تناظر میں دعوتِ فکر
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 5؍ جمادی الاولیٰ 1446ھ / 8؍ نومبر 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
    آیتِ قرآنی:
    وَأَنْزَلَ اللّٰهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ وَكَانَ فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا۔ (النّساء:113)
    ترجمہ: ”اور اللہ نے تجھ پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تجھے وہ باتیں سکھائی ہیں جو تو نہ جانتا تھا اور اللہ کا تجھ پر بہت بڑا فضل ہے“۔
    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ”لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ، رَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ، وَرَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا“۔ (صحیح بخاری، حدیث 7141)
    ترجمہ ” حسد (رشک) کرنا صرف دو ہی آدمیوں کے ساتھ جائز ہو سکتا ہے: ایک تو اس شخص کے ساتھ جسے اللہ نے مال دیا اور اسے حق اور مناسب جگہوں میں خرچ کرنے کی توفیق دی۔ دوسرے اس شخص کے ساتھ جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت (عقل علم قرآن و حدیث اور معاملہ فہمی) دی اور وہ اپنی حکمت کے مطابق حق فیصلے کرتا ہے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دیتا ہے۔ “
    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
    ✔️ قرآن حکیم کی جامعیت اوریقینی علم وعمل کی بنیاد پر مزاج اور طبیعت کی تربیت
    ✔️ انسانی معاشرے کی ترقی کے لیے آئین و دستور اور اس پر عمل درآمد کے نظام کی ضرورت
    ✔️ آئین ودستور پر نظام قائم کرنے میں حکمت عملی کی ضرورت واہمیت
    ✔️ "انزلنا الکتب و الحکمة" میں آئین و دستور اور حکمت عملی کا ذکر
    ✔️ منافق اور یہودی کے ایک واقعہ کے تناظر میں کتاب اور حکمت کی اصولی رہنمائی
    ✔️ الحکمة کا معنی و مفہوم (معرفة الاشیاء کما ھی) معاملات میں درست حقائق تک پہنچنا اور فیصلے کرنا
    ✔️ قومی معاملات میں ہر سطح اور دائرہ کے مطابق بلا امتیاز عقیدہ و نسل کے درست فیصلے کرنا
    ✔️ انبیاء علیہم السلام کتاب کی طرح قوم کو حکمت بھی سکھاتے ہیں
    ✔️ انبیاء کرامؑ کے حقیقی وارثوں کو علم وفکر کے ساتھ حکمت بھی منتقل ہوتی ہے۔
    ✔️ علم اسرار دین بھی دراصل حکمت کی اساس پر مدون ہوا ہے
    ✔️ احکام دین میں مصلحت اور مفسدہ کے بجائے حکمت کی بنیاد پر علت کی اہمیت ہے
    ✔️ علم اسرار دین سمجھانے کے لیے حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا منہج و اسلوب
    ✔️ دین اسلام کی حکمت اور اسرار دین سمجھانے میں "حجة الله البالغة" کی اہمیت
    ✔️ ہندوستان میں برٹش استعمار کے مقابلے میں علماء حق کی حکمت کی اساس پر جدوجہد آزادی
    ✔️ دینی احکام اور قومی ضروریات میں حکمت سے مصلحت مراد لینے کے نقصانات
    ✔️ ہندوستان میں بعض مذہبی رہنماؤں کی مصلحت انگیزی کی وجہ سے تحریک آزادی کو نقصان پہنچا
    ✔️ برٹش استعمار کی طرف سے بہادر شاہ ظفر پر قائم مقدمے میں بہادر شاہ ظفر کا حقیقی مؤقف
    ✔️ نام نہاد جمہوریت میں برٹش استعمار سے آج تک سرمایہ داری نظام کا کردار
    ✔️ حکمت کو مصلحت قرار دینے کے نتیجے میں سرمایہ دارانہ نظام میں اسلامی بیکنگ ڈھونڈی جارہی ہے۔
    ✔️ قومی مسائل کے حل کے لیے حکمت و شعور کی اساس پر مبنی قرآن حکیم کا پیغام!

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • سماجی زوال میں مکر و فریب کی مجرمانہ سیاست کاری کا کردار اور قانونِ الٰہی، دعوتِ فکر
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    *بتاریخ:* 28؍ ربیع الثانی 1446ھ / یکم؍ نومبر 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:*
    *آیتِ قرآنی:*
    وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ أَكَابِرَ مُجْرِمِيهَا لِيَمْكُرُوا فِيهَا وَمَا يَمْكُرُونَ إِلَّا بِأَنْفُسِهِمْ وَمَا يَشْعُرُونَ ۔ (-6 الانعام: 123)
    *ترجمہ:* ”اور اسی طرح ہر بستی میں ہم نے گناہگاروں کے سردار بنا دیے ہیں، تاکہ وہاں اپنے مکر و فریب کا جال پھیلائیں، حالانکہ وہ اپنے فریب کے جال میں آپ پھنستے ہیں، مگر وہ سمجھتے نہیں“۔
    *حدیثِ نبوی ﷺ:*
    ”‌مَنْ ‌غَشَّنَا ‌فَلَيْسَ ‌مِنَّا وَالْمَكْرُ ‌وَالخُدْعُ في النّار“۔ (معجم صغير للطبراني، حدیث: 538، نیز التدوين في أخبار قزوين للرّافعي)
    *ترجمہ:* ”جو شخص کھوٹ ملا مال دے، وہ ہم سے نہیں ہے، اور مکر اور دھوکہ جہنم میں ہوگا۔“
    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    ✔️ انسانی معاشروں کے عروج وزوال کے اسباب؛ قرانی تعلیمات کے تناظر میں
    ✔️ نیکی اور بُرائی کے ظاہری اور باطنی تناظر کو سمجھنے کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ بُرائی کے ظاہری اور باطنی دونوں دائروں کو ترک کرنے کی ضرورت
    ✔️ نفسِ ناطقہ جسم و روح اور جملہ جوارح کو اطاعت اللہ والرسول میں دینا
    ✔️ جوارح، خیال اور قوتِ واہمہ کے درمیان تعلق اور عمل و نتائج تک کا سفر
    ✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کے احکام و مسائل، ارتفاقات و عبادات میں زمانے کا لحاظ
    ✔️ عبادات اور تعلق مع اللہ میں خیال اور توجہ کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ رسول اللہ ﷺ کی دعوت اور مکے کے فاسد نظام کے محافظ طبقوں کا کردار
    ✔️ مکے کے فاسد نظام اور عصری سرمایہ دارانہ نظام کی کارروائیوں میں مماثلت
    ✔️ دارالندوہ کی مشاورت میں اہلِ مکہ کو شیطانی مشورے اور آں حضرت ﷺ کے خلاف منصوبہ بندی
    ✔️ اہلِ مکہ کے مجرموں کی قانون سازی اور کردار کے ظاہرو باطن میں فرق
    ✔️ مکر اور جرم کے اثرات و نتائج؛ زمانے اور جغرافیے کے دائرے سے ما وراء ہوتے ہیں
    ✔️ حضرت سفیان ثوریؒ کے نزدیک مکاری اور خالص عمل کے درمیان جوہری فرق
    ✔️ انسانیتِ عامہ کی ناموسِ کلیہ (بنیادی انسانی اقدار) اور شرائع کے درمیان اہم تعلق
    ✔️ اَخلاقِ اربعہ کے عملی اظہارات اور مظاہر‘ زمانے کے تقاضوں کے مطابق نمودار ہوتے ہیں
    ✔️ مفاد پر ست طبقوں کا مکر وفریب اور آئین و قانون کے نام پر فراڈ
    ✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ہاں حروفِ تہجی کے معانی و مفاہیم کا خلاصہ
    ✔️ درست کام کرنے والے اور مکرو فریب کرنے والے فرد کی نفسیات کا محاکمہ
    ✔️ مکروفریب کے حامل طبقات کے مقابلے میں تدبیرِ الٰہی کا قانون
    ✔️ کسی کی تباہی اور تکلیف پہنچانے کا قانون دراصل قانون ساز طبقے کے گلے کا طوق
    ✔️ مکروفریب کا پردہ چاک کرنے والے علمائے ربانیین کا بے لاگ کردار
    ✔️ ہر دور میں مکروفریب کے پردے چاک کروانے والے موجود رہیں گے!

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • Missing episodes?

    Click here to refresh the feed.

  • معاشروں کی زوال پذیری میں
    *مفاد پرست اشرافیہ کا ہلاکت خیز کردار؛ اثرات و نتائج پر دعوتِ فکر*
    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 21؍ ربیع الثانی 1446ھ / 25؍ اکتوبر 2024
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:*

    *آیاتِ قرآنی:*
    مَنِ اهْتَدٰى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرٰى وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّى نَبْعَثَ رَسُولًا، وَإِذَا أَرَدْنَا أَنْ نُهْلِكَ قَرْيَةً أَمَرْنَا مُتْرَفِيهَا فَفَسَقُوا فِيهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيرًا۔ (-17 الاسراء: 16-15)
    *ترجمہ:* ”جو سیدھے راستے پر چلا تو اپنے ہی لیے چلا، اور جو بھٹک گیا تو بھٹکنے کا نقصان بھی وہی اُٹھائے گا، اور کوئی بوجھ اُٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ اور ہم سزا نہیں دیتے جب تک کسی رسول کو نہیں بھیج لیتے۔ اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو وہاں کے دولت مندوں کو کوئی حکم دیتے ہیں، پھر وہ وہاں نافرمانی کرتے ہیں تب ان پر حجت تمام ہو جاتی ہے اور ہم اسے برباد کر دیتے ہیں“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ:*
    سُئِل النّبيُّ ﷺ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ ! أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ، قَالَ ﷺ: ”نَعَمْ ! إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 3346)
    *ترجمہ:* نبی اکرم ﷺ سے پوچھا گیا: کیا ہم اس کے باوجود ہلاک اور تباہ و برباد ہو جائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ بھی موجود ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: ”ہاں ! جب فسق و فجور بڑھ جائے گا (تو یقیناً بربادی ہو گی)“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    ✔️ قران حکیم؛ رہنمائی کی ایک جامع کتاب، جس کے ضابطے ہر عہد اور ہر خطے کے لیے ہیں
    ✔️ کسی بھی معاملے میں مثبت اور منفی پہلو کا لحاظ رکھنا ضروری ہے
    ✔️ دنیا میں انسانی نفس‘ اللہ تعالیٰ کی ایک حیرت انگیز تخلیق ہے
    ✔️ انسان دنیا میں جو اعمال کرتا ہے، جنت انھیں اَخلاق اور اَعمال کے نتائج ہیں
    ✔️ مجرم معاشروں کا وطیرہ؛ اپنے جرم کے بدلے پیسے یا دوسرا کوئی فرد دے دیا جاتا ہے
    ✔️ قیامت والے دن اللہ تعالیٰ کا ضابطۂ عدل کہ کوئی کسی کا بوجھ نہ اٹھائے گا
    ✔️ قیامت والے اللہ تعالیٰ کی شانِ منصفی اوربندوں پر ذاتِ الٰہی کا خوف
    ✔️ مترف کا قرآنی معنی و مفہوم، اس کا کردار اور اس کے نتائج و اثرات
    ✔️ بِر و اِثم کے ابدی قوانین ہر زمانے اور ہر علاقے کے لیے ہمیشہ ایک رہے ہیں
    ✔️ ’’فاسق‘‘ کا معنی و مفہوم، اس کا کردار اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ ’’فسق‘‘ کے عملی اثرات کا وسیع دائرہ اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ ’’مترف‘‘ کے معنی و مفہوم کے تناظر میں اس کا وسیع تر کرداری دائرہ
    ✔️ ’’راعی‘‘ کا معنی و مفہوم، اس کی ذمہ داریاں، رعیت اور اس کا دائرۂ کار
    ✔️ سیاسی لیڈروں، حکمرانوں (راعی) کا مفاد پرستانہ کردار اور اس کے بھیانک نتائج
    ✔️ معاشروں پر اجتماعی تباہی و بربادی کب اور کیوں آتی ہے؟اسباب و محرکات
    ✔️ آئین کی نوعیت، اس کی اہمیت اور ترقی یافتہ اقوام کے آئین اور اجتماعی قومی رویہ
    ✔️ ہمارے آئین کا باب، جس میں صرف نصیحتوں کا اندراج اور سفارشات لکھی جاتی ہیں
    ✔️ 26 ویں آئینی ترمیم، اس کا فسق اور اس کے اثرات و نتائج
    بروقت مطلع ہونے کے لئے

  • قومی شعوری تربیت کی اساس پر پُرامن عادلانہ سماج کی تشکیل اور
    *نوآبادیاتی دور کا نظامِ تعلیم*

    *خطاب*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *برموقع سیمینار:*
    *بتاریخ:* 30؍ صفر المظفّر 1446 / 5؍ ستمبر 2024ء
    *بمقام:* فاسٹ یونیورسٹی، اسلام آباد کیمپس

    *۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇

    ✔️ تعلیم کا بنیادی مقصد اور تعلیمی اداروں کی خصوصیت
    ✔️ قوم و ریاست کی ترقی کے لیے اہلِ علم کا قرآن کی نظر میں مطلوبہ کردار
    ✔️ متضاد نظام ہائے تعلیم کے نتائج بصورت سوسائٹی میں فکری انتشار، سیاسی عدمِ استحکام اور غیر مطمئن معاشی نظام
    ✔️ نبی اکرم ﷺ کی صفتِ معلم کی روشنی میں اَربابِ اہلِ علم کی ذمہ داریاں
    ✔️ قومی شناخت کے تضادات کا خاتمہ اور قومیت کی پہچان کی تعلیم و تربیت
    ✔️ سماج کی درست خطوط پر تعلیم و تربیت کے قرآنی معیارات: (1) حریتِ فکر
    ✔️ (2) عدل و انصاف کی اساس پر سماجی معاہدات اور فریقین کی مساوی حیثیت کے تعین کی تعلیم
    ✔️ (3) بلا تفریق رنگ، نسل اور مذہب‘ احترامِ انسانیت اور شہری حقوق کی حفاظت کی تعلیم و تربیت
    ✔️ (4) اطمینان بخش معاشی نظام قائم کرنے کے لیے تربیت یافتہ افراد مہیا کرنا؛ تعلیمی اداروں کی بنیادی ذمہ داری
    ✔️ تعلیم و تربیت ناقابل تقسیم اکائی اور برٹش شہنشاہت کے دور میں تعلیم و تربیت کے اعلیٰ اُصولوں کی پامالی
    ✔️ تعلیم و تربیت کے اعلیٰ اُصولوں کی پامالی کے لیے انگریز کا مدرسہ عالیہ کلکتہ کا مذہبی تعلیمی نظام اور لارڈ میکالے کا عصری تعلیمی نظام
    ✔️ غلامی، بداَمنی و بد حالی اور عدل و انصاف سے عاری سوسائٹی کی اصل وجہ؛ یہی دوہرا نظامِ تعلیم
    ✔️ ہمارے تعلیم یافتہ افراد یورپ و امریکا جانے کے لیے کیوں بے تاب ہیں؟
    ✔️ حدیثِ نبوی ﷺ کی روشنی میں کامل ایمان کے معیارات

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • ظلمانی اور نورانی راستوں کے تاریخی شعور کے تناظر میں برصغیر کے عادلانہ اور استعماری نظاموں کے موازنہ کی دعوتِ فکر
    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    *بتاریخ:* 14؍ ربیع الثانی 1446ھ / 18؍ اکتوبر 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*

    وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسٰى بِآيَاتِنَا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَذَكِّرْهُمْ بِأَيَّامِ اللّٰهِ، إِنَّ فِي ذٰلِكَ لَآيَاتٍ لِكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ۔ (-4 ابراہیم: 5)

    ترجمہ: ”اور البتہ تحقیق ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا تھا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال اور اُنھیں اللہ کے دن یاد دلا، بے شک اس میں ہر ایک صبر شکر کرنے والے کے لیے بڑی نشانیاں ہیں“۔
    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز
    1:31 انسانی زندگی کے لازمی اور طبعی مراحل میں درست رہنمائی کا الٰہی نظام
    6:31 عالمِ ناسوت میں انسانی زندگی کو درپیش شرور فتن اور ظلمات
    7:30 انسانی اجتماع میں انبیا علیہم السلام اور صدیقین کی رہنمائی کا الٰہی اہتمام
    10:02 شر پسند انسانوں کے شر سے بچنے کے لیے ایک مضبوط نظام کی ضرورت
    11:12 انبیاء علیہم السلام کا العزیز و الحمید ذات سے تعلق اور اس کے تقاضے
    15:51 بعثتِ انبیاء علیہم السلام کے تناظر میں عرب جغرافیے پر ایک نظر اور پیغام رسانی کا نظام
    22:28 انبیاء علیہم السلام کی جدوجہد کی تاریخ سے رہنمائی لینے کی ضرورت و اہمیت
    24:09 قرآن حکیم میں انسانی معاشروں کی تاریخ کے ذریعے صراطِ مستقیم کی رہنمائی
    27:33 ملت کی تعریف، مفہوم اور اس کے تقاضوں کے تناظر میں اثرات و نتائج
    29:50 صراطِ مستقیم کی خوبیاں اور خصائص؛ قران حکیم کے تناظر میں
    32:24 انسانی شاہراہ حیات میں دل لبھانے والی اشیا سے بچنے کی ہدایت
    38:11 حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لشکر اور فرعونی لشکر میں نظریے اور کردار کا فرق
    48:17 لتخرج الن’اس من الظلمات الی النور کی روشنی میں آں حضرت ﷺ کی بعثت کا مقصد
    50:25 یہود ونصاریٰ کو جزیرۂ عرب سے نکالنے جانے کی قومی وسیاسی حکمت
    51:30 معاشروں کی آزادی اور قومی ترقی کے لیے قومیت کی بنیاد پر جدوجہد کی اہمیت
    52:26 ہندوستان میں مسلمان فاتحین کی آمد اور مقامی آبادیوں کے ساتھ حسنِ سلوکٍٍٍٍٍٍٍ
    55:29 ہندوستان میں مسلمان علمی طبقوں کا مقامی آبادیوں کے علم و شعور میں مثبت کردار
    58:20 ہندوستان میں صوفیائے کرام کی جدوجہد کے انسان دوست اثرات
    1:01:26 تاریخی شعور کے ذریعے ظلمات بھرے راستوں اور نورانی راستوں کی پہچان
    1:03:33 استعماری دور میں سامراج نے ہندوستان کو ظلمت کدے میں کیسے تبدیل کیا؟
    1:07:08 مسلمانوں کے قوم دشمن افراد کا انسانیت دشمن کردار اور فرقہ واریت کا فروغ
    1:08:03 مغربی استعماری معاشروں سے نام نہاد مسلم قیادت کی مرعوبیت کے اثرات
    1:11:38 دینِ اسلام کے اجتماعی نظام کو سمجھانے کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلوی کے تصنیفی کارنامے
    1:13:28 مسلمانوں کی اجتماعی تاریخ کے فلسفے کو منظم اور مدوّن کرنے میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا کارنامہ
    1:16:02 حضرت الامام شاہ ولی اللہ ؒدہلوی کے افکار کی ترویج میں مولانا عبید اللہ سندھیؒ کا کردار
    1:18:43 قرآنی افکار کے تناظر میں فلسفہ تاریخ کی ضرورت و عصری اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • *بطور ’’داعی الی اللہ‘‘*
    *آنحضرت ﷺ کا منہجِ دعوت*
    بنیادی اُصول اور حکمتِ عملی کے لوازمات؛ عصری تناظر میں
    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    *بتاریخ:* 7؍ ربیع الثانی 1446ھ / 11؍ اکتوبر 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:*
    1۔ يَاأَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا، وَدَاعِيًا إِلَى اللّٰهِ بِإِذْنِهِ ‌وَسِرَاجًا مُنِيرًا۔ (-33 الاحزاب: 46)
    ترجمہ: ”اے نبی ! ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہی دینے والا اور خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے (والا) اور چراغ روشن بنایا ہے“۔
    2۔ ‌ادْعُ ‌إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ۔ (-16 النّحل: 125)
    ترجمہ: ”اپنے رب کے راستے کی طرف دانش مندی اور عمدہ نصیحت سے بلا اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر“۔
    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    ✔️ حضرت محمد ﷺ کی بعثت کا قومی و بین الاقوامی پسِ منظر
    ✔️ آنحضرت ﷺ کی بعثت کی قرار واقعی حیثیت
    ✔️ آنحضرت ﷺ کی بعثت کے تناظر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہٗ کا ایمان افروز واقعہ
    ✔️ آنحضرت ﷺ کے دعوتی اَوصاف کے تناظر میں آپؐ کی دعوت کا حقیقی جوہر
    ✔️ پارٹی کی طاقت میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ دعوت الی اللہ اور لیڈرشپ کی ذات کے درمیان اہمیت کی درجہ بندی
    ✔️ دعوت میں موعظتِ حسنہ اور حکمت کی اہمیت اور دعوت کا اسلوب
    ✔️ حکمت کسے کہتے ہیں؟ تعریف، مفہوم اور عصری تناظر میں اس کے تقاضے
    ✔️ عصرِ حاضر میں آپ ﷺ کی دعوتی حکمتِ عملی کو سمجھنے میں ’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کی اہمیت
    ✔️ جماعتِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر آنحضرت ﷺ کی دعوت کے اثرات
    ✔️ دعوت کا پہلا اصول: غلط نظام اور افکار کے بارے میں حقیقی شعوری علم
    ✔️ دعوت کا دوسرا اُصول: نظامِ عدل کے قیام اور مفادِ عامہ کی بنیاد پر حکومت کے قیام کی دعوت
    ✔️ دعوت کا تیسرا اُصول: انقلاب کے بین الاقوامی تناظر کو پیش نظر رکھنا
    ✔️ آپ ﷺ کی دعوتی حکمت عملی کے لوازمات: جماعت کی تیاری، تزکیہ اور مزاج شناسی
    ✔️ عوام کو اپنے حقوق کے لیے حکمران اور ریاست سے مجادلے کا حق حاصل ہے
    ✔️ قانون سازی میں حکمرانوں اور عدلیہ پر عدل و انصاف کی ذمہ داری
    ✔️ سنتِ راشدہ اور غلط طریقے میں شعوری امتیاز کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ غلامی کے دور میں دعوت کے خود ساختہ رُجحانات پر شعوری تنقیدی تجزیہ
    ✔️ دعوت میں ’’بِإِذْنِهٖ‘‘ کی قید کے تناظر میں نبی مکرمؐ، جماعتِ صحابہ و صالحین کی دعوتی تاریخ
    ✔️ عصرِ حاضر میں نبویؐ دعوتی حکمتِ عملی کو شعوری طور پر اپنانے کی ضرورت و اہمیت
    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • عصرِ حاضر میں دین اسلام کی اساس پرسماجی تشکیلِ نو کی اہمیت اور تقاضے
    خطاب
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    برموقع سیمینار:
    بتاریخ: 20؍ صفر المظفّر 1446 / 26؍ اگست 2024ء
    بمقام: سبحان مارکی، ہری پور
    ۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ ہمارے قلوب و اَذہان غلط تأثر کا شکار ہیں کہ دینِ اسلام کی اَساس پر سماجی نظام قائم نہیں ہو سکتا!
    ✔️ مسلمان افراد، جماعتیں اور اسلامی ممالک دینِ اسلام کے سیاسی و معاشی اور سماجی نظام سے منحرف ہو کر مادی نظاموں کا آلۂ کار بن رہے ہیں
    ✔️ دینِ اسلام کے بارہ سو سالہ نظام کے دنیا بھر میں اثرات و نتائج اور آج ہماری حالتِ زار
    ✔️ دینِ اسلام کے سیاسی و معاشی نظام اور سماجی تعلیمات ہمارے تعلیمی اداروں کے نصاب کا حصہ ہی نہیں!
    ✔️ دینِ اسلام کا علم، عدل، امن اور معاشی خوش حالی کا نظام
    ✔️ دینِ حق کو تمام اَدیان اور نظاموں پر غالب کرنے کے لیے سنجیدہ جدوجہد‘ دور کا تقاضا
    ✔️ سماجی تشکیل کا پہلا اُصول؛ قوم کو غلامی سے آزادی دلانا ہے
    ✔️ اسلامی ملک میں سودی نظام کے ختم نہ ہونے کی اصل وجہ
    ✔️ سماجی تشکیل کا دوسرا اُصول؛ عدل کی اَساس پر سماجی معاہدہ (سوشل کنٹریکٹ)
    ✔️ انگریز سامراج کے دور سے لیکر آج تک ظالمانہ سماجی معاہدات کا نظام
    ✔️ سماجی تشکیل کا تیسرا اُصول؛ بلا تفریق رنگ، نسل اور مذہب امن و امان کا سیاسی نظام
    ✔️ سماجی تشکیل کا چوتھا اُصول؛ ہر شہری کے لیے خوش حالی کا نظام
    ✔️ دینِ اسلام کے ان چار اصولوں کی اساس پر نام نہاد اسلامی ریاست کا ایک تجزیہ
    ✔️ آج کا مسلمان ان اصولوں پر رہنما قرآنی تعلیمات سے غافل اور عصرِ حاضر کی ضرورت
    ✔️ نظریے پر رسمی اور اندھی عقیدت رکھنے والی قوم کا انجام
    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • رسول اللہ ﷺ کے منصبِ ’’ شہادت‘‘ کے تناظر میں
    عدلِ اجتماعی کے دینی نظام کا تاریخی تسلسل
    اور نوآبادیاتی دور کا نظامِ ظلم؛ شعوری دعوتِ فکر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 29؍ ربیع الاوّل 1446 / 4؍ اکتوبر 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
    1۔ ”يَاأَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا ‌أَرْسَلْنَاكَ ‌شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا، وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُنِيرًاo (-33 الاحزاب: 46-45)
    ترجمہ: اے نبی ! ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہی دینے والا، اور خوش خبری دینے والا، اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بُلانے والا اور چراغ روشن بنایا ہے“۔
    2۔ وَكَذَلِكَ ‌جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا۔ (-2 البقرہ: 143)
    ترجمہ: ”اور اسی طرح ہم نے تمہیں برگزیدہ امت بنایا تاکہ تم اور لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز خطاب
    1:44 انفرادی اور اجتماعی سطح پر سیرت النبی ﷺ سے رہنمائی کی ضرورت
    5:01 گزشتہ دو خطبات کے اظہارِ خیال کا طائرانہ جائزہ اور آج کے عنوان سے ربط
    6:58 آپ ﷺ کا منصبِ شہادت؛ اس کی اہمیت اور تقاضے
    9:23 اُمتِ محمدیہ بھی شہداء علی الناس (انسانیت پر گواہی) کے منصب کی حامل ہے
    14:40 منصبِ ختم نبوت کے ضروری لوازمات اور اس کے بنیادی تقاضے
    18:51 شہادت علی الناس کو بہ طور ایک نظام کے سمجھنے کی اہمیت
    19:44 حکمرانوں، فقہا اور محدثین کا منصبِ گواہی ایک نظام کے ساتھ منسلک ہے
    22:58 فقہائے کرام کا سیاسی اور عدالتی ڈھانچوں کے قیام میں بنیادی کردار
    25:26 ہندوستان میں منو کے طبقاتی قوانین کے اثرات و نتائج
    27:18 قوانین‘ انسانیت کے اجتماعی ضمیر کی آواز ہوتے ہیں نہ کہ محض خواہشات کا پلندہ
    30:07 حکمرانی اور قانون سازی کے تناظر میں شہادت کا اصلی و حقیقی مفہوم
    32:11 مکے کے فرسودہ نظام اور مدینے کی نئی ریاست کی سیاسی و سماجی اہمیت
    35:04 تحویلِ قبلہ کا حکم اور سیاسی و قانونی حکمت
    37:26 قانون سازی میں دینی تقاضوں، سماجی عوامل اور انسانی اَقدار کی اہمیت و رعایت
    38:33 انسانی اَقدار (بنیادی اُصولِ حکمت) کل انسانیت کی مشترکہ اساس ہوتے ہیں
    41:59 قانونی نظام کی ترقی میں فقہ حنفی کا بنیادی انسانی اَقدار کے تناظر میں کردار
    51:42 ہندوستانیوں کے اجتماعی قانونی نظام کی تباہی میں استعمار کا کردار
    54:18 استعماری قانون سازی کے پسِ منظر میں انسانی اقدار کی تباہی کا منظر
    56:01 ہندوستان میں انگریزوں کے زیرِ سایہ دستوری نظام میں عوام دشمنی کے مظاہر
    58:13 ہندوستان کامستقبل اینگلو انڈین طبقوں کے ذریعے طے کرلیا گیا تھا
    1:01:21 ہندوستان میں کانگریس اور مسلم لیگ کے قیام کا پسِ منظر
    1:03:28 بہادر شاہ ظفر کے مقدمے میں استعماری عدالت کا بھیانک کردار
    1:06:22 بہادر شاہ ظفر کو سزائے موت نہ دینے کی اہم دستوری وجہ
    1:10:18 عصرِ حاضر کے عدالتی نظاموں اور استعماری دور کی عدالتوں کی مشترکہ اَساس
    1:12:03 مولانا عبید اللہ سندھیؒ کا بیسویں صدی اور مابعد سیاسی منظر نا مے پر ہوش رُبا تجزیہ
    1:14:04 علما کا نظام کے سامنے سرنڈر کرنا اور اس کے سبب عذابِ الٰہی
    1:16:38 انسانی معاشروں میں حقیقی سیاسی پارٹیوں کی قدرو قیمت اور اہمیت
    1:19:11 پاکستان کے پارلیمانی اور عدالتی بحران پر مختصر شعوری تبصرہ

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • ملتِ ابراہیمی کی تکمیل اور مسخ نظریات پر غلبے کی ’’بشارت‘‘ کا نبوی ﷺ منصب اور عصرِ حاضر میں اس کی اجتماعی معنویت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 22؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 27؍ ستمبر 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
    ‌إِنَّا ‌أَرْسَلْنَاكَ ‌بِالْحَقِّ ‌بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَا تُسْأَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيمِ o وَلَنْ تَرْضٰى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارٰى حَتّٰى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍo الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ أُولآئِكَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَمَنْ يَكْفُرْ بِهِ فَأُولآئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ“۔ (-2 البقرہ: 121-119)
    ترجمہ: ”بے شک ہم نے تمھیں سچائی کے ساتھ بھیجا ہے خوش خبری سنانے کے لیے اور ڈرانے کے لیے، اور تُم سے دوزخیوں کے متعلق باز پُرس نہ ہو گی۔ اور تم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دین کی پیروی نہیں کرو گے۔ کہہ دو ! بے شک ہدایت اللہ ہی کی ہدایت ہے۔ اور اگر تم نے ان کی خواہشوں کی پیروی کی اس کے بعد جو تمھارے پاس علم آ چُکا، تو تمھارے لیے اللہ کے ہاں کوئی دوست اور مددگار نہیں ہو گا۔ وہ لوگ جنھیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پڑھتے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے۔ وہی لوگ اس پر ایمان لاتے ہیں، اور جو اس سے انکار کرتے ہیں وہی نقصان اٹھانے والے ہیں“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    1:53 بشارت کا معنی و مفہوم، اُصول و ضوابط اور عملی تقاضے و نتائج
    13:20 اہلِ یہود کی آپ ﷺ کے انکار کے حوالے سے ضد اور ہٹ دھرمی
    16:03 آپ ﷺ کے دو بنیادی وصف: بشیر اور نذیر اور اس کے تقاضے
    20:11 عہدِ نبوی ﷺ کے مکہ اور مدینہ منورہ میں بشارت اور انذار کے مستحق طبقے
    22:17 تورات میں آں حضرت ﷺ کے اوصاف کا واضح ذکر و بیاں
    25:07 آں حضرت ﷺ کی بعثت کا ایک مقصد؛ ملتوں کی اصلاح ہے
    27:45 ’’ملت‘‘ کی تعریف اور مفہوم؛ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ارشادات کی روشنی میں
    36:18 ملتوں کے وجود میں آنے کا نظام؛ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے پہلے کی ملتیں اور ملتِ ابراہیمی
    37:58 ملتِ ابراہیمی کے دس اُصولوں کی طرف اشارہ اور مختصر تذکرہ
    41:04 یہود و نصاریٰ کا ملتِ موسوی و عیسوی میں تبدیلی کرنا اور اس تبدیلی کی نوعیت
    48:09 سابق ملتوں میں خرابیوں کے اَسباب اور اس خرابی کے اثرات و نتائج
    51:18 آں حضرت ﷺ کا مشن؛ ارتفاقات اور اقترابات کے کامیاب نظام کا قیام
    55:13 جنگِ بدر میں مکہ کے نظام کی سیاسی طاقت کا استیصال اور مدینہ میں خوشی کی لہر
    1:07:00 آں حضرت ﷺ اور جماعتِ صحابہؓ کے متعدد اقدامات خوش خبری کا سامان
    1:09:00 ہماری غفلت اور گزشتہ تین سو سال میں استعماری کردار کے نتائج
    1:13:18 دینِ اسلام میں معاہدات کی پاسداری کی سنہری روایت اور اس کے خوش گوار اثرات
    1:16:16 سرمایہ داری نظام میں معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا تسلسل اور اس کے نتائج
    1:17:55 مسلم معاشروں میں محض مخصوص طبقوں کی خوش حالی‘ حقیقی بشارت نہیں
    1:20:48 مسلم معاشروں میں خراب ملتوں کے آثار اور یہود و نصاریٰ کی پیروی
    1:28:51 فاسد اور گمراہ ملتوں کی اتباع سے گریز کی ہدایات اور تنبیہ
    1:30:19 عصرِ حاضر میں آں حضرت ﷺ کے منصبِ بشارت کی معنویت اور اُمت کی ذمہ داری

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • *رسول اللہ ﷺ کا منصبِ ’’اِنذار‘‘ اور اس تناظر میں*

    *مفاد پرست نااہل ملکی قیادت کے کردار کے جائزہ کی دعوتِ فکر*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*

    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 15؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 20؍ ستمبر 2024ء

    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:*

    *آیاتِ قرآنی:*

    *1.* وَإِنَّهُ ‌لَتَنْزِيلُ ‌رَبِّ ‌الْعَالَمِينَo نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُo عَلَى قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنْذِرِينَo (26 – الشُّعَراء: 192 تا 194)
    *ترجمہ:* ” اور یہ قرآن رب العالمین کا اتارا ہوا ہے، اسے امانت دار فرشتہ لے کر آیا ہے، تیرے دل پر، تاکہ تو ڈرانے والوں میں سے ہو“۔

    *2.* ”إِنَّمَا أَنْتَ مُنْذِرٌ ‌وَلِكُلِّ ‌قَوْمٍ ‌هَادٍ“۔ (13 – الرعد: 7)
    *ترجمہ:* ”تُو محض ڈرانے والے ہو، اور ہر قوم کے لیے ایک رہبر ہوتا آیا ہے“

    *حدیثِ نبوی ﷺ:*

    ”إِذَا وُسِّدَ الْأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ“۔ (الجامع الصّحیح للبخاری، حدیث: 59)
    *ترجمہ:* ”جب (کسی قوم کا حکومتی) معاملہ نا اہل و نالائق کو سونپ دیا جائے تو (اس قوم پر) قیامت برپا ہونے کا انتظار کر“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز
    1:33 انسان کی قوتِ عقلیہ،اسلام کی جامعیت اور افراد کی درست خصوصیات
    4:44 اجتماعی قومی ترقی کے لیے درست لیڈر شب کی ضرورت و اہمیت
    8:24 کسی بھی اجتماع میں رائے کے دو دائرے اور لیڈر شپ کا مثبت اور منفی کردار
    11:13 ذاتی مفادات کے تابع اور پست رائے قائم کرنے کے نقصانات
    13:14 قوم کیسے وجود میں آتی ہے؟ قوم کسے کہتے ہیں؟ اور نیشنلزم کے تقاضے
    14:59 مشورے اور آرا کی سطح اور اعلیٰ درجے کی رائے قائم کرنے میں انبیا علیہم السلام کا مقام
    26:36 ربیع الاوّل میں سیرتِ طیبہ کا حقیقی پیغام اور نبی کریم ﷺ کی خصوصیت
    29:14 نبی کریم ﷺ کے منصبِ عالیہ کا مقصد؛ اَقوام کو اعمال کے نتائج پر ڈرانا ہے
    36:05 آپ ﷺ کو اپنے رشتہ داروں کو ڈرانے کا حکم
    38:26 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے نزدیک مُنْذِر (ڈرانے والے) کا معنی و مفہوم
    42:59 اِنذار کی کیفیت ہرشخص کے مزاج اور صلاحیت کے حوالے سے مختلف ہوتی ہے
    59:19 آں حضرت ﷺ کے وصف ’’مُنْذِر‘‘ سے رہنمائی لینے میں ہماری غفلت
    1:02:12 امام ولی اللہ دہلویؒ کے ارشاد ’’ذُوْ رَأْیٍ فَاسِدٍ‘‘ کے تناظر میں اپنی تین سوسالہ تاریخ کا جائزہ
    1:04:33 سیاسی اور مذہبی لیڈر شپ کا کھوکھلا پن اور قوم کی غفلت کے نتائج
    1:07:30 بیسویں صدی کے نصفِ اوّل کے آخر میں برعظیم کے حالات پر مولانا سندھیؒ کا تجزیہ
    1:12:26 پاکستان کی پہلی بیوروکریسی کی عملی مہارت اور صلاحیت پر سنجیدہ سوالات
    1:19:34 ربیع الاوّل کے مہینے میں نبوی فرمان: ’’إِذَا وُسِّدَ الْأَمْرُ إِلیٰ غَیْرِ أَہْلِہِ‘‘ پر غوروفکر کی اہمیت
    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • *مکی دعوتِ نبوی ﷺ کے مقاصد*
    *اور مدنی نظام کی تشکیل کی اساس پر سماجی رہنمائی کی ضرورت و اہمیت*

    *خطاب:*
    حضرت ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظہ اللہ
    سرپرست ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ(ٹرسٹ) لاہور

    *برموقع سیمینار:*
    بتاریخ: 29؍ صفر المظفر 1446ھ / 04؍ ستمبر 2024ء
    بمقام: :ڈیسٹینیشن ہوٹل جی پی او چوک مری

    ۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ رسول اللہ ﷺ کو ہمارے لیے اُسوۂ حسنہ بنانے کا درست مفہوم
    ✔️ آپ ﷺ کا انتہا درجے کا قربِ الٰہی حاصل ہونے کے باوجود عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنے کا راز
    ✔️ تین صحابہ کرامؓ کا رسول اللہ ﷺ کی عبادت کو اسوہ و نمونہ بنانے کا شوق اور ہر ایک کا اپنا اپنا لائحۂ عمل طے کرنا
    ✔️ رسول اللہ ﷺ کی تین صحابہؓ کے لائحۂ عمل پر تنبیہ اور عام آدمی کے لیے شاہراہِ عمل کا تعین
    ✔️ سماجی حقوق کے لیے رسول اللہ ﷺ کی بھرپور جدوجہد
    ✔️ بعثتِ نبوی ﷺ سے پہلے مکہ میں ظلم و جبر پر مبنی طبقاتی سوسائٹی
    ✔️ طبقاتی تقسیم کے خاتمے کے لیے حضور ﷺ کی کلمۂ توحید کی دعوت اور سرمایہ پرست ایلیٹ کلاس (اَشرافیہ) کا ری ایکشن
    ✔️ کلمہ ’’لا الہٰ الا اللّٰہ‘‘ طبقاتی سوسائٹی کے نظام کو بدلنے کا پیغام
    ✔️ کلمۂ توحید کی دعوت کے تین نتائج؛ پہلا نتیجہ دنیا کی فلاح و کامیابی
    ✔️ کلمۂ توحید کی دعوت کا دوسرا نتیجہ؛ سرزمین عرب پر حکمرانی کا قیام
    ✔️ کلمۂ توحید کی دعوت کا تیسرا نتیجہ؛ فارِس و رُوم کی حکومتوں پر بالادستی اور بین الاقوامی نظام کا قیام
    ✔️ آپ ﷺ کی سیاسی دعوت کا امپیکٹ؛ مکہ میں طبقات پر مبنی انسانی تقسیم کے نظام کا خاتمہ
    ✔️ نبی اکرم ﷺ کا یثرب کو مدینہ (سول سوسائٹی) بنانے کا پہلا عمل؛ عقدِ مواخات سے مضبوط معاشی نظام کی راہ ہموار
    ✔️ یثرب کو مدینہ (سول سوسائٹی) بنانے کا دوسرا اِقدام؛ میثاقِ مدینہ سے اَمن و امان کے مستحکم سیاسی نظام کا قیام
    ✔️ آج ہماری سوسائٹی کی بہتری کے لیے آپ ﷺکی سیرت سے رہنمائی اور لائحۂ عمل کا معیار
    ✔️ فکری انتشار کی حامل سوسائٹی میں دین کے درست نظریے کے فہم و شعور کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ دینِ اسلام میں کل انسانیت کے حقوق کی پاسداری‘ نیز ذمی کے حقوق کی پامالی پر آپ ﷺ کی سخت وعید
    ✔️ آج کی سائنسی ترقیات کی بنیاد؛ دینِ اسلام کے دورِعروج کی مرہونِ منت
    ✔️ سیرتِ نبی ﷺ اور روشن تاریخ کا اس نکتۂ نظر سے مطالعہ کرنے کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • نظریہ توحید ؛
    مفہوم و تقاضے

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی مختار حسن

    بتاریخ: یکم؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 6؍ ستمبر 2024ء

    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) راولپنڈی کیمپس

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • *اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں*
    *قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 8؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 13؍ ستمبر 2024ء

    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :*

    *آیتِ قرآنی:*
    يَاأَيُّهَا النَّاسُ ‌إِنَّا ‌خَلَقْنَاكُمْ ‌مِنْ ‌ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ۔ (49 – الحجرات: 13)
    *ترجمہ:* ”اے لوگو ! ہم نے تمھیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے، اور تمھارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمھیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ :*
    ”فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا“۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 3353)

    *ترجمہ:* ”تو عرب کے خاندانوں کے متعلق تم پوچھنا چاہتے ہو۔ سنو ! جو جاہلیت میں نیک بخت تھے اسلام میں بھی وہ نیک بخت ہیں جب کہ دین کی سمجھ انہیں آ جائے“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطبہ
    1:29 دینِ اسلام‘ فرد اور اقوام کے انفرادی و اجتماعی معاملات پر مکمل رہنمائی کرتا ہے
    4:19 کافر اور مسلمان کی ڈیفینیشن اور ایک مسلمان کا میدانِ عمل
    13:58 سورت حجرات کے مضامین اور اجتماعی معاملات پر رہنمائی
    14:43 تاریخِ اسلام میں صلح حدیبیہ کے معاہدے کی سیاسی و سماجی اہمیت
    19:36 قوموں کے درمیان خوش شگوار سیاسی و سماجی تعلقات کے بنیادی اُصول
    23:59 انسانوں کے درمیان بین الانسانی فطری روابط پر قرآنی نقطۂ نظر
    25:14 مرد و عورت کے صنفی تعلقات اور خواص سے نسلِ انسانی کی نشوونما کے تقاضے
    28:22 عربوں کے ہاں عشیرہ، شعوب اور قبائل کے لغوی و اصطلاحی مفاہیم کا پسِ منظر
    32:04 زبان اور نسل سے ایک شعب (قوم) وجود میں آتی ہے
    37:59 انسانی برادری میں قبائل اور اَقوام کے الگ تعارف اور شناخت کی بنیادی قرآنی حکمت
    42:32 انسانی سماج کے مختلف دائروں میں انسانوں کے درمیان باہمی تعاون کا قرآنی اُصول
    45:34 معیشت کے شعبے میں قوم کے افراد کے درمیان تعاونِ باہمی کی اہمیت
    48:05 آیت: ’’إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ أَتْقَاکُمْ‘‘ کو احادیث کی روشنی میں سمجھنے کی اہمیت
    52:36 نبوی معاشرے میں افراد کے سماجی مقام و مرتبے کے حوالے سے نبوی رہنمائی
    55:08 مذہب کے نام سے نسل، وطن اور قومی خواص و تصورات کے انکار کا غیرحقیقی نظریہ
    58:56 قوم (نسل، وطن) کا اجتماعی نظام اوردینی عصری تقاضوں کی ناگزیریت
    1:01:00 مذہب کے نام پر ایک ہی نسل کے افراد کے درمیان نفرت کا استعماری حربہ
    1:05:24 ایک حدیث کے ذریعے عربوں کے شعوب (قبائل) کی فضیلت کے معیار کا تذکرہ
    1:20:10 قوموں کی رُولنگ کلاس کی اہمیت اور تیسری دنیا میں انھیں تباہ کرنے کے استعماری حربے

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    ht

  • پاکستانی سماج کے علم فروش ہامانی کردار؛
    تجزیہ کی دعوتِ فکر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: یکم؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 6؍ ستمبر 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) راولپنڈی کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌وَقَالَ فِرْعَوْنُ يَاأَيُّهَا الْمَلَأُ ‌مَا ‌عَلِمْتُ ‌لَكُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرِي فَأَوْقِدْ لِي يَاهَامَانُ عَلَى الطِّينِ فَاجْعَلْ لِي صَرْحًا لَعَلِّي أَطَّلِعُ إِلَى إِلٰهِ مُوسٰى وَإِنِّي لَأَظُنُّهُ مِنَ الْكَاذِبِينَ، وَاسْتَكْبَرَ هُوَ وَجُنُودُهُ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ إِلَيْنَا لَا يُرْجَعُونَ۔ (28 – القصص: 38-39)
    ترجمه: ”اور فرعون نے کہا: اے سردارو! میں نہیں جانتا کہ میرے سوا تمہارا اور کوئی معبود ہے، پس اے ہامان! تُو میرے لیے گارا پکوا، پھر میرے لیے ایک بلند محل بنوا، کہ میں موسیٰ کے خدا کو جھانکوں، اور بے شک میں اسے جھوٹا سمجھتا ہوں۔ اور اس (فرعون) نے اور اس کے لشکروں نے زمین پر ناحق تکبر کیا اور خیال کیا کہ وہ ہماری طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ قرآن حکیم میں قصص الانبیاء بیان کرنے کی منشا اور ان کے اَسرار و رُموز اور حکمتیں
    ✔️ انسانی معاشروں میں زوال در آنے کے اسباب اور وجوہات کا قرآنی فلسفہ
    ✔️ اندازے، گمان اور حقیقی علم میں جوہری فرق اور ان کے اثرات و نتائج
    ✔️ ریاست و سیاست میں حقیقی علم و دانش کے کردار و فکر کے اثرات و نتائج
    ✔️ ماضی کی ریاستوں اور حکومتوں کی تاریخ بارے ایک عام غلط فہمی کا ازالہ
    ✔️ انسانی معاشروں میں سماجی اور طبیعاتی قوانین سازی کے انسانی تجربات اور پسِ منظر
    ✔️ فرعونی نظام میں ہامان کی اپنے طبیعاتی اور فلکیاتی علم کی بنیاد پر کلیدی حیثیت اور مقام
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے حضرت موسیٰؑ کلیم اللہ تک علم و دانش کا تسلسل
    ✔️ حضرت یوسف علیہ السلام کی عزیزِ مصر کے خواب کی مَلَکوتی نظام کی اساس پر تعبیر
    ✔️ فرعونی دربار میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حمایت میں ’رجل مؤمن‘ کی بصیرت افروز گفتگو
    ✔️ فرعون کا ہامان کو حکم کہ: ’’میرے لیے چوبارہ بناؤ! تاکہ میں موسیٰ کے ربّ کو دیکھ سکوں‘‘
    ✔️ ایک گھوڑے کی تمثیل سے حدیثِ نبوی ﷺ میں تین کرداروں کی نشان دہی
    ✔️ بدکردار یہودی اہلِ علم کی مثال بوجھ بردار گدھے کی سی ہے
    ✔️ کسی بھی دور کے علم فروش طبقے کا ظالم حکومتوں کے لیے آلہ کار کردار کی تباہ کاریاں
    ✔️ سرمایہ دار نظاموں میں یہودی اور عیسائی علما کا علم فروشی کا کردار
    ✔️ الٰہی علم کمزور طبقوں کی بحالی کا علم ہوتا ہے، نہ کہ فرعونوں ہامانوں اور قارونوں کے لیے
    ✔️ ہامانی کردار کی روشنی میں برعظیم کی تین سوسالہ تاریخ کے تجزیے کی شعوری دعوت
    ✔️ اس جدید سرمایہ داری دور میں قدیم اور جدید نظامِ تعلیم کی اَساس ہامانی فکر پر ہے
    ✔️ آج کے دور کے فرعون، ہامان، قارون کو سیاست، علم اور دولت کے آئینے میں پہچاننے کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • سماجی نظام کی تشکیل میں اسلام کے اجتماعی مزاج کی ضرورت واہمیت

    خُطبه جمعة المبارَك
    حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 17؍ صفر المظفّر 1446ھ / 23؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • زوال یافتہ سوسائٹی میں
    جامع تصورِ دین کے فہم و ادراک کی ضرورت و اہمیت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن

    بتاریخ: 24؍ صفر المظفر 1446ھ / 30؍ اگست 2024ء
    بمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہ

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ دینِ اسلام زندگی کے ہر شعبے میں مکمل قابلِ عمل اور جامع نظام رکھتا ہے
    ✔️ ہماری سوسائٹی میں دین کا محدود اور جزوی تصور اور اس کے اثرات
    ✔️ عبادات کی قبولیت کی پہلی شرط؛ معاشرے میں حلال معیشت اور عادلانہ سیاست کا نظام
    ✔️ اسلام کے نظامِ عدالت میں گواہوں کی چھان پرکھ کے معیارات اور ہماری حالتِ زار
    ✔️ مسلمان ہونے کا کم سے کم درجہ اور اسلام کی بنیادی شرط ہمارے معاشرے میں ناپید، نیز منافقت اور اذیت پر مبنی نظام کا تسلط
    ✔️ مسجد کی رسمیت ختم کرکے دین کے جامع تصور کی اَساس پر سوسائٹی استوار کرنے کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • پاکستانی سماج کے قوم فروش قارونی کردار؛ تجزیہ کی دعوتِ فکر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 24؍ صفر المظفر 1446ھ / 30؍ اگست 2024ء
    بمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہ

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌إِنَّ ‌قَارُونَ ‌كَانَ ‌مِنْ ‌قَوْمِ مُوسٰى فَبَغَى عَلَيْهِمْ وَآتَيْنَاهُ مِنَ الْكُنُوزِ مَا إِنَّ مَفَاتِحَهُ لَتَنُوءُ بِالْعُصْبَةِ أُولِي الْقُوَّةِ إِذْ قَالَ لَهُ قَوْمُهُ لَا تَفْرَحْ إِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْفَرِحِينَ۔ (28 – القصص: 76)
    ترجمہ: ”بے شک قارون موسیٰ (علیه السلام) کی قوم میں سے تھا، پھر ان پر اکڑنے لگا، اور ہم نے اسے اتنے خزانے دیے تھے کہ اس کی کُنجیاں ایک طاقت ور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں، جب اس سے اس کی قوم نے کہا: اِترا مت ! بے شک اللہ اِترانے والوں کو پسند نہیں کرتا“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ دینِ اسلام کا اعلیٰ پروگرام اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا بنیادی مقصد
    ✔️ انبیا علیہم السلام کی جدوجہد کا بنیادی ہدف‘ قومی شعور کی بیداری ہوتا ہے
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت میں فرعونی نظام کے تین بنیادی کرداروں کا تحلیل و تجزیہ
    ✔️ انسانیت دوست جمہوری نظام کی اَساس اور فرعون کے آمرانہ نظام کا جائزہ
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بنی اسرائیل میں قومی سوچ اور حنیفی تعلیمات کی اَساس پرعظیم جدوجہد
    ✔️ گزشتہ جمعہ میں ’’قومی وطن سے تعلق و محبت اور اس کی آزادی وترقی کے ایمانی تقاضوں‘‘ پر گفتگو کا حوالہ
    ✔️ مخصوص طبقوں کی دولت میں اضافے اور قومی استحصال کے طریقہ ہائے کار
    ✔️ قارون کے فرعونی نظام کو قبول کرکے قوم سے غداری، بغاوت اور مال و دولت کی بہتات
    ✔️ قارون کی وطن فروشی، اس کا مال و دولت پر اِترانا اور اس کے خلاف موسوی جدوجہد
    ✔️ قومیت کی تشکیل میں سب سے بڑی رُکاوٹ‘ قوم کے زر خرید افراد کا تسلط
    ✔️ قارونی دولت کے بنی اسرائیلی پست ذہنیت پرمنفی اثرات اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ غلامانہ نظام میں قوموں کے پست رویوں کی نشان دہی اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ اپنی دھرتی کے دشمن اور قوم سے نفرت کا نتیجہ؛ قارون کا بھیانک انجام
    ✔️ قوم کے باغی فرد قارون کا قرآن حکیم میں قصہ ذکر کرنے کا بنیادی مقصد اور عبرت
    ✔️ موسوی قصے میں قومِ قریش سے بغاوت کرنے والے سردارانِ مکہ کو اِنذار اور ان کا انجام
    ✔️ قارونی قصے سے اپنے دور کے فرعون و قارون کی پہچان کا قرآنی قانون
    ✔️ پچھلے تین سو سال سے ہمارے خطے پر مسلط قارون و فرعون اور وطن فروشی کا جائزہ
    ✔️ انسان دشمن پاکستانی نظام کا اپنی قوم کے ساتھ ظلم و جبر کا بھیانک چہرہ
    ✔️ فرعونی نظام اور اس کی قیادت اور پاکستانی نظام اور قیادت میں مماثلت
    ✔️ پاکستانی معاشرے کے سیاسی عناصر کی طرح مذہبی طبقوں کی رسمیت اور غفلت
    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • وطنِ عزیز کو در پیش سیاسی،معاشی اور سماجی چیلنجز اور اُن کا حل

    خِطاب:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    برموقع سیمینار
    بتاریخ: یکم؍ جولائی 2024ء
    بمقام: کوہِ نور میرج ہال، سرگودھا

    خطاب کے چند مرکزی نکات 👇

    ✔️ موجود حالات کا جائزہ اور باشعور افراد کی ذمہ داری
    ✔️ زوال سے نکلنے کے لیے نبی اکرم ﷺ کی سیرت اور خلفائے راشدینؓ سے رہنمائی
    ✔️ قرآن حکیم کا انسانی معاشروں کا تجزیہ اور انبیائے کرام علیہم السلام کی سیاست کا مقصد و ہدف
    ✔️ قرآنی اصطلاح ’’عُلوّ فی الارض‘‘ اور ’’طاغوت‘‘ کی توضیح،حضر ت موسیٰ علیہ السلام اور دیگر انبیاؑ کا بنی اسرائیل کی آزادی کے لیے جدو جہد کرنا
    ✔️ پہلا اصول: نبی اکرم ﷺ کا پیغامِ آزادی و حریت اور جماعتِ صحابہؓ کا انقلابی کردار
    ✔️ دوسرا اُصول: بلا تفریق عدل و انصاف کا قیام
    ✔️ تیسرا اُصول: امن و امان کا قیام
    ✔️ چوتھا اُصول: معاشی خوش حالی کا بندوبست
    ✔️ ان قرآنی اُصولوں کی روشنی میں سوسائٹی کا جائزہ
    ✔️ برعظیم پاک وہند کی سیاسی و معاشی صورتِ حال؛ انگریز کے آنے سے پہلے اور بعد
    ✔️ جنگِ آزدی 1857ء کے بعد انگریز کی سفاکیت کی وجہ سے خوف و ہراس اور شیخ الہندؒ کا جرأت مندانہ کردار
    ✔️ ہندوستان کو غلام بنانے کے لیے غلامانہ تعلیمی نظام اور حریت پسندوں کا کردار
    ✔️ امریکہ کا ہندوستان کو تقسیم کرنے پر برطانیہ پر دباؤ اور غلامی کا نیا دور
    ✔️ وطنِ عزیز کے مسائل کا قرآنی تعلیمات کی روشنی میں حل

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • قوم کی آزادی کے لئے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شعوری و تنظیمی جدوجہد کے تناظر میں
    *قومی وطن سے تعلق و محبت اور اس کی آزادی وترقی کے ایمانی تقاضے*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 17؍ صفر المظفر 1446ھ / 23؍ اگست 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*

    ‌”وَنُرِيدُ ‌أَنْ ‌نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ“۔ (28 – القصص: 5)
    *ترجمہ:* ”اور ہم چاہتے تھے کہ ان پر احسان کریں جو ملک میں کمزور کیے گئے تھے اور انہیں سردار بنا دیں اور انہیں وارث کریں“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇

    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آں حضرت ﷺ کی سیرت میں آج کے حالات میں رہنمائی
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد تاریخ انسانی کے لیے اہم سنگِ میل
    ✔️ آزادی کے نام پر سامراج کا انسانیت کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کا قبیح عمل
    ✔️ موسوی سیرت اور جدوجہد کے طریقۂ کار کی اہمیت اور عصری ناگزیریت
    ✔️ انسانی سماجی ارتقاء میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کا مقام
    ✔️ خطبے کی مرکزی ’’سورت قصص‘‘ کی آیت کا گزشتہ خطبے کی مرکزی ’’سورت شعراء‘‘ کی آیت میں ربط
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ کی جدوجہد میں مماثلت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دو بنیادی خصوصیات؛ حقائق کی بنیاد پر علم اور حکمت کی اَساس پر حکم
    ✔️ انسانی اجتماعیت کے لیے ڈیٹا کی بنیاد پر درست تجزیے کی اہمیت اور ناگزیریت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تحریکِ آزادی میں آباؤ اجداد کے وطن اورقومیت کی اہمیت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کے تناظر میں بنی اسرائیل سے خدائی وعدہ
    ✔️ مؤثر سیاسی کردار کے لیے نسلوں کا اپنی دھرتی اور وطن ، قومیت سے تعلق کی اہمیت
    ✔️ آں حضرت ﷺ کا اپنے وطن مکہ کے ساتھ محبت کا والہانہ اظہار
    ✔️ انسانیت کو اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کو قرآن نے جرم قرار دیا ہے
    ✔️ وطن سے تعلق اور محبت کا اظہار‘ ایمانی جذبات کے منافی نہیں ہے
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کی حکمتِ عملی کے دو اہم گوشے
    ✔️ استعمار کے دورِ غلامی میں مقامی قوموں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی دو جہتی حکمتِ عملی
    ✔️ 1857ء میں اس خطے (پاکستان) میں استعماری ظلم و بربریت کے انسانیت سوز نمونے
    ✔️ بنی اسرائیل کے تین گروہوں کے کردار و رویوں کا تحلیل و تجزیہ اور قرآنی موعظت
    ✔️ قوم کی سیاسی تنظیم کے لیے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اپنی قوم کے بارہ قبیلوں کے لیے اقدامات
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنے وطن میں دفن ہونے کی خواہش‘ وطن سے محبت کی علامت!
    ✔️ آں حضرت ﷺ کے خطبہ تبوک میں بیان شدہ سیاسی و تنظیمی اُمور کی اہمیت
    ✔️ ملک پاکستان سے محبت اور اس میں انسانی آزادیوں اور حقوق کے لیے جدوجہد کی ضرورت و اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اُلوہی رہنمائی کے تناظر میں
    پُراَمن منظّم اجتماعی جِدّوجُہد کے لائحۂ عمل کی رہنمائی

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 10؍ صفر المظفر 1446ھ / 16؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ

    آیاتِ قرآنی
    ”وَإِذْ نَادَى رَبُّكَ مُوسَى ‌أَنِ ‌ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِينَo قَوْمَ فِرْعَوْنَ أَلَا يَتَّقُونَo قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُكَذِّبُونِo وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلَا يَنْطَلِقُ لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَى هَارُونَo وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنْبٌ فَأَخَافُ أَنْ يَقْتُلُونِo قَالَ کَلَّا“۔ (26 – الشّعراء: 10 تا 14)
    ترجمہ: ”اور جب تیرے رب نے موسیٰ کو پکارا کہ اس ظالم قوم کے پاس جا، فرعون کی قوم کے پاس، کیا وہ ڈرتے نہیں؟ عرض کی: اے میرے رب! میں ڈرتا ہوں کہ مجھے جُھٹلا دیں، اور میرا سینہ تنگ ہو جائے، اور میری زبان نہ چلے، پس ہارون کو پیغام دے، اور میرے ذمہ ان کا ایک گناہ بھی ہے، سو میں ڈرتا ہوں کہ مجھے مار نہ ڈالیں، فرمایا ہر گز نہیں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ :
    ”هٰذَا كَانَ ‌فِرْعَوْنَ ‌هَذِهِ ‌الْأُمَّةِ“۔ (مسنَد أحمد، حدیث: 3824)
    ترجمہ: (غزوہ بدر میں جب ابوجہل مارا گیا اور آپ ﷺ کو اس کی خبر دی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا:)
    ”یہ (ابوجہل) اس امت کا فرعون تھا“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ سوسائٹی کے اصلاحِ احوال کے لیے قرآنی قصص سے رہنمائی کے بنیادی اُصول
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیتِ قرآنی کا پس منظر اور خلاصہ مضامین کا مختصر تذکرہ
    ✔️ سورت شعراء کے حروف مقطعات کا مطلب و مفہوم اور اَسرار و رموز
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے میں سیکھنے کے اہم ترین اسباق
    ✔️ حقیقی طور پر قوم بننے کے بنیادی، لازمی، ضروری اور ناگزیر اقدامات
    ✔️ فرعون کے ظلم کا طریقۂ کار اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہدِ آزادی
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ سے شرح صدر اور فصاحتِ لِسانی کی دعا
    ✔️ شرح صدر اور ضیق الصدر کی تعریفات کے حوالے سے ایک سابقہ خطاب کا حوالہ
    ✔️ شرح صدر اور نورِالٰہی کے حوالے سے حضرت مولانا عبید اللہ سندھی کی تشریح
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ سے حضرت ہارون علیہ السلام کو ساتھ لے جانے کی درخواست
    ✔️ نظریے کی دعوت اور ابلاغ کے لیے صلاحیت اظہار ما فی الضمیر کی اہمیت
    ✔️ حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السلام کی فرعون کی دربار میں مدلل گفتگو
    ✔️ جماعتی نظم و ضبط کے ساتھ نظریے پر یقین اور عصری تقاضوں کی اہمیت
    ✔️ برصغیر میں مخلص قومی سیاسی پارٹیوں و شخصیات اور مفاد پرست طبقوں کی جدوجہد میں فرق
    ✔️ برعظیم میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظریاتی ابلاغ اور جماعت سازی کی عظیم جدوجہد
    ✔️ ولی اللّٰہی فکر کے ابلاغ میں ولی اللّٰہی خاندان اور مابعد کے علمائے حق کا حکمت افروز کردار
    ✔️ عصرِ حاضر میں جدوجہد کا لائحۂ عمل اور اس میں شعور و حکمت اور عصری تقاضوں کے لحاظ کی اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا