Episodes

  • نظریہ توحید ؛
    مفہوم و تقاضے

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی مختار حسن

    بتاریخ: یکم؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 6؍ ستمبر 2024ء

    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) راولپنڈی کیمپس

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • *اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں*
    *قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 8؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 13؍ ستمبر 2024ء

    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :*

    *آیتِ قرآنی:*
    يَاأَيُّهَا النَّاسُ ‌إِنَّا ‌خَلَقْنَاكُمْ ‌مِنْ ‌ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ۔ (49 – الحجرات: 13)
    *ترجمہ:* ”اے لوگو ! ہم نے تمھیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے، اور تمھارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمھیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ :*
    ”فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا“۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 3353)

    *ترجمہ:* ”تو عرب کے خاندانوں کے متعلق تم پوچھنا چاہتے ہو۔ سنو ! جو جاہلیت میں نیک بخت تھے اسلام میں بھی وہ نیک بخت ہیں جب کہ دین کی سمجھ انہیں آ جائے“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطبہ
    1:29 دینِ اسلام‘ فرد اور اقوام کے انفرادی و اجتماعی معاملات پر مکمل رہنمائی کرتا ہے
    4:19 کافر اور مسلمان کی ڈیفینیشن اور ایک مسلمان کا میدانِ عمل
    13:58 سورت حجرات کے مضامین اور اجتماعی معاملات پر رہنمائی
    14:43 تاریخِ اسلام میں صلح حدیبیہ کے معاہدے کی سیاسی و سماجی اہمیت
    19:36 قوموں کے درمیان خوش شگوار سیاسی و سماجی تعلقات کے بنیادی اُصول
    23:59 انسانوں کے درمیان بین الانسانی فطری روابط پر قرآنی نقطۂ نظر
    25:14 مرد و عورت کے صنفی تعلقات اور خواص سے نسلِ انسانی کی نشوونما کے تقاضے
    28:22 عربوں کے ہاں عشیرہ، شعوب اور قبائل کے لغوی و اصطلاحی مفاہیم کا پسِ منظر
    32:04 زبان اور نسل سے ایک شعب (قوم) وجود میں آتی ہے
    37:59 انسانی برادری میں قبائل اور اَقوام کے الگ تعارف اور شناخت کی بنیادی قرآنی حکمت
    42:32 انسانی سماج کے مختلف دائروں میں انسانوں کے درمیان باہمی تعاون کا قرآنی اُصول
    45:34 معیشت کے شعبے میں قوم کے افراد کے درمیان تعاونِ باہمی کی اہمیت
    48:05 آیت: ’’إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ أَتْقَاکُمْ‘‘ کو احادیث کی روشنی میں سمجھنے کی اہمیت
    52:36 نبوی معاشرے میں افراد کے سماجی مقام و مرتبے کے حوالے سے نبوی رہنمائی
    55:08 مذہب کے نام سے نسل، وطن اور قومی خواص و تصورات کے انکار کا غیرحقیقی نظریہ
    58:56 قوم (نسل، وطن) کا اجتماعی نظام اوردینی عصری تقاضوں کی ناگزیریت
    1:01:00 مذہب کے نام پر ایک ہی نسل کے افراد کے درمیان نفرت کا استعماری حربہ
    1:05:24 ایک حدیث کے ذریعے عربوں کے شعوب (قبائل) کی فضیلت کے معیار کا تذکرہ
    1:20:10 قوموں کی رُولنگ کلاس کی اہمیت اور تیسری دنیا میں انھیں تباہ کرنے کے استعماری حربے

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    ht

  • Episodes manquant?

    Cliquez ici pour raffraichir la page manuellement.

  • پاکستانی سماج کے علم فروش ہامانی کردار؛
    تجزیہ کی دعوتِ فکر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: یکم؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 6؍ ستمبر 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) راولپنڈی کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌وَقَالَ فِرْعَوْنُ يَاأَيُّهَا الْمَلَأُ ‌مَا ‌عَلِمْتُ ‌لَكُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرِي فَأَوْقِدْ لِي يَاهَامَانُ عَلَى الطِّينِ فَاجْعَلْ لِي صَرْحًا لَعَلِّي أَطَّلِعُ إِلَى إِلٰهِ مُوسٰى وَإِنِّي لَأَظُنُّهُ مِنَ الْكَاذِبِينَ، وَاسْتَكْبَرَ هُوَ وَجُنُودُهُ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ إِلَيْنَا لَا يُرْجَعُونَ۔ (28 – القصص: 38-39)
    ترجمه: ”اور فرعون نے کہا: اے سردارو! میں نہیں جانتا کہ میرے سوا تمہارا اور کوئی معبود ہے، پس اے ہامان! تُو میرے لیے گارا پکوا، پھر میرے لیے ایک بلند محل بنوا، کہ میں موسیٰ کے خدا کو جھانکوں، اور بے شک میں اسے جھوٹا سمجھتا ہوں۔ اور اس (فرعون) نے اور اس کے لشکروں نے زمین پر ناحق تکبر کیا اور خیال کیا کہ وہ ہماری طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ قرآن حکیم میں قصص الانبیاء بیان کرنے کی منشا اور ان کے اَسرار و رُموز اور حکمتیں
    ✔️ انسانی معاشروں میں زوال در آنے کے اسباب اور وجوہات کا قرآنی فلسفہ
    ✔️ اندازے، گمان اور حقیقی علم میں جوہری فرق اور ان کے اثرات و نتائج
    ✔️ ریاست و سیاست میں حقیقی علم و دانش کے کردار و فکر کے اثرات و نتائج
    ✔️ ماضی کی ریاستوں اور حکومتوں کی تاریخ بارے ایک عام غلط فہمی کا ازالہ
    ✔️ انسانی معاشروں میں سماجی اور طبیعاتی قوانین سازی کے انسانی تجربات اور پسِ منظر
    ✔️ فرعونی نظام میں ہامان کی اپنے طبیعاتی اور فلکیاتی علم کی بنیاد پر کلیدی حیثیت اور مقام
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے حضرت موسیٰؑ کلیم اللہ تک علم و دانش کا تسلسل
    ✔️ حضرت یوسف علیہ السلام کی عزیزِ مصر کے خواب کی مَلَکوتی نظام کی اساس پر تعبیر
    ✔️ فرعونی دربار میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حمایت میں ’رجل مؤمن‘ کی بصیرت افروز گفتگو
    ✔️ فرعون کا ہامان کو حکم کہ: ’’میرے لیے چوبارہ بناؤ! تاکہ میں موسیٰ کے ربّ کو دیکھ سکوں‘‘
    ✔️ ایک گھوڑے کی تمثیل سے حدیثِ نبوی ﷺ میں تین کرداروں کی نشان دہی
    ✔️ بدکردار یہودی اہلِ علم کی مثال بوجھ بردار گدھے کی سی ہے
    ✔️ کسی بھی دور کے علم فروش طبقے کا ظالم حکومتوں کے لیے آلہ کار کردار کی تباہ کاریاں
    ✔️ سرمایہ دار نظاموں میں یہودی اور عیسائی علما کا علم فروشی کا کردار
    ✔️ الٰہی علم کمزور طبقوں کی بحالی کا علم ہوتا ہے، نہ کہ فرعونوں ہامانوں اور قارونوں کے لیے
    ✔️ ہامانی کردار کی روشنی میں برعظیم کی تین سوسالہ تاریخ کے تجزیے کی شعوری دعوت
    ✔️ اس جدید سرمایہ داری دور میں قدیم اور جدید نظامِ تعلیم کی اَساس ہامانی فکر پر ہے
    ✔️ آج کے دور کے فرعون، ہامان، قارون کو سیاست، علم اور دولت کے آئینے میں پہچاننے کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • سماجی نظام کی تشکیل میں اسلام کے اجتماعی مزاج کی ضرورت واہمیت

    خُطبه جمعة المبارَك
    حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 17؍ صفر المظفّر 1446ھ / 23؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • زوال یافتہ سوسائٹی میں
    جامع تصورِ دین کے فہم و ادراک کی ضرورت و اہمیت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن

    بتاریخ: 24؍ صفر المظفر 1446ھ / 30؍ اگست 2024ء
    بمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہ

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ دینِ اسلام زندگی کے ہر شعبے میں مکمل قابلِ عمل اور جامع نظام رکھتا ہے
    ✔️ ہماری سوسائٹی میں دین کا محدود اور جزوی تصور اور اس کے اثرات
    ✔️ عبادات کی قبولیت کی پہلی شرط؛ معاشرے میں حلال معیشت اور عادلانہ سیاست کا نظام
    ✔️ اسلام کے نظامِ عدالت میں گواہوں کی چھان پرکھ کے معیارات اور ہماری حالتِ زار
    ✔️ مسلمان ہونے کا کم سے کم درجہ اور اسلام کی بنیادی شرط ہمارے معاشرے میں ناپید، نیز منافقت اور اذیت پر مبنی نظام کا تسلط
    ✔️ مسجد کی رسمیت ختم کرکے دین کے جامع تصور کی اَساس پر سوسائٹی استوار کرنے کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • پاکستانی سماج کے قوم فروش قارونی کردار؛ تجزیہ کی دعوتِ فکر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 24؍ صفر المظفر 1446ھ / 30؍ اگست 2024ء
    بمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہ

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌إِنَّ ‌قَارُونَ ‌كَانَ ‌مِنْ ‌قَوْمِ مُوسٰى فَبَغَى عَلَيْهِمْ وَآتَيْنَاهُ مِنَ الْكُنُوزِ مَا إِنَّ مَفَاتِحَهُ لَتَنُوءُ بِالْعُصْبَةِ أُولِي الْقُوَّةِ إِذْ قَالَ لَهُ قَوْمُهُ لَا تَفْرَحْ إِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْفَرِحِينَ۔ (28 – القصص: 76)
    ترجمہ: ”بے شک قارون موسیٰ (علیه السلام) کی قوم میں سے تھا، پھر ان پر اکڑنے لگا، اور ہم نے اسے اتنے خزانے دیے تھے کہ اس کی کُنجیاں ایک طاقت ور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں، جب اس سے اس کی قوم نے کہا: اِترا مت ! بے شک اللہ اِترانے والوں کو پسند نہیں کرتا“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ دینِ اسلام کا اعلیٰ پروگرام اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا بنیادی مقصد
    ✔️ انبیا علیہم السلام کی جدوجہد کا بنیادی ہدف‘ قومی شعور کی بیداری ہوتا ہے
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت میں فرعونی نظام کے تین بنیادی کرداروں کا تحلیل و تجزیہ
    ✔️ انسانیت دوست جمہوری نظام کی اَساس اور فرعون کے آمرانہ نظام کا جائزہ
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بنی اسرائیل میں قومی سوچ اور حنیفی تعلیمات کی اَساس پرعظیم جدوجہد
    ✔️ گزشتہ جمعہ میں ’’قومی وطن سے تعلق و محبت اور اس کی آزادی وترقی کے ایمانی تقاضوں‘‘ پر گفتگو کا حوالہ
    ✔️ مخصوص طبقوں کی دولت میں اضافے اور قومی استحصال کے طریقہ ہائے کار
    ✔️ قارون کے فرعونی نظام کو قبول کرکے قوم سے غداری، بغاوت اور مال و دولت کی بہتات
    ✔️ قارون کی وطن فروشی، اس کا مال و دولت پر اِترانا اور اس کے خلاف موسوی جدوجہد
    ✔️ قومیت کی تشکیل میں سب سے بڑی رُکاوٹ‘ قوم کے زر خرید افراد کا تسلط
    ✔️ قارونی دولت کے بنی اسرائیلی پست ذہنیت پرمنفی اثرات اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ غلامانہ نظام میں قوموں کے پست رویوں کی نشان دہی اور اس کے اثرات و نتائج
    ✔️ اپنی دھرتی کے دشمن اور قوم سے نفرت کا نتیجہ؛ قارون کا بھیانک انجام
    ✔️ قوم کے باغی فرد قارون کا قرآن حکیم میں قصہ ذکر کرنے کا بنیادی مقصد اور عبرت
    ✔️ موسوی قصے میں قومِ قریش سے بغاوت کرنے والے سردارانِ مکہ کو اِنذار اور ان کا انجام
    ✔️ قارونی قصے سے اپنے دور کے فرعون و قارون کی پہچان کا قرآنی قانون
    ✔️ پچھلے تین سو سال سے ہمارے خطے پر مسلط قارون و فرعون اور وطن فروشی کا جائزہ
    ✔️ انسان دشمن پاکستانی نظام کا اپنی قوم کے ساتھ ظلم و جبر کا بھیانک چہرہ
    ✔️ فرعونی نظام اور اس کی قیادت اور پاکستانی نظام اور قیادت میں مماثلت
    ✔️ پاکستانی معاشرے کے سیاسی عناصر کی طرح مذہبی طبقوں کی رسمیت اور غفلت
    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • وطنِ عزیز کو در پیش سیاسی،معاشی اور سماجی چیلنجز اور اُن کا حل

    خِطاب:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    برموقع سیمینار
    بتاریخ: یکم؍ جولائی 2024ء
    بمقام: کوہِ نور میرج ہال، سرگودھا

    خطاب کے چند مرکزی نکات 👇

    ✔️ موجود حالات کا جائزہ اور باشعور افراد کی ذمہ داری
    ✔️ زوال سے نکلنے کے لیے نبی اکرم ﷺ کی سیرت اور خلفائے راشدینؓ سے رہنمائی
    ✔️ قرآن حکیم کا انسانی معاشروں کا تجزیہ اور انبیائے کرام علیہم السلام کی سیاست کا مقصد و ہدف
    ✔️ قرآنی اصطلاح ’’عُلوّ فی الارض‘‘ اور ’’طاغوت‘‘ کی توضیح،حضر ت موسیٰ علیہ السلام اور دیگر انبیاؑ کا بنی اسرائیل کی آزادی کے لیے جدو جہد کرنا
    ✔️ پہلا اصول: نبی اکرم ﷺ کا پیغامِ آزادی و حریت اور جماعتِ صحابہؓ کا انقلابی کردار
    ✔️ دوسرا اُصول: بلا تفریق عدل و انصاف کا قیام
    ✔️ تیسرا اُصول: امن و امان کا قیام
    ✔️ چوتھا اُصول: معاشی خوش حالی کا بندوبست
    ✔️ ان قرآنی اُصولوں کی روشنی میں سوسائٹی کا جائزہ
    ✔️ برعظیم پاک وہند کی سیاسی و معاشی صورتِ حال؛ انگریز کے آنے سے پہلے اور بعد
    ✔️ جنگِ آزدی 1857ء کے بعد انگریز کی سفاکیت کی وجہ سے خوف و ہراس اور شیخ الہندؒ کا جرأت مندانہ کردار
    ✔️ ہندوستان کو غلام بنانے کے لیے غلامانہ تعلیمی نظام اور حریت پسندوں کا کردار
    ✔️ امریکہ کا ہندوستان کو تقسیم کرنے پر برطانیہ پر دباؤ اور غلامی کا نیا دور
    ✔️ وطنِ عزیز کے مسائل کا قرآنی تعلیمات کی روشنی میں حل

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • قوم کی آزادی کے لئے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شعوری و تنظیمی جدوجہد کے تناظر میں
    *قومی وطن سے تعلق و محبت اور اس کی آزادی وترقی کے ایمانی تقاضے*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 17؍ صفر المظفر 1446ھ / 23؍ اگست 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*

    ‌”وَنُرِيدُ ‌أَنْ ‌نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ“۔ (28 – القصص: 5)
    *ترجمہ:* ”اور ہم چاہتے تھے کہ ان پر احسان کریں جو ملک میں کمزور کیے گئے تھے اور انہیں سردار بنا دیں اور انہیں وارث کریں“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇

    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آں حضرت ﷺ کی سیرت میں آج کے حالات میں رہنمائی
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد تاریخ انسانی کے لیے اہم سنگِ میل
    ✔️ آزادی کے نام پر سامراج کا انسانیت کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کا قبیح عمل
    ✔️ موسوی سیرت اور جدوجہد کے طریقۂ کار کی اہمیت اور عصری ناگزیریت
    ✔️ انسانی سماجی ارتقاء میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کا مقام
    ✔️ خطبے کی مرکزی ’’سورت قصص‘‘ کی آیت کا گزشتہ خطبے کی مرکزی ’’سورت شعراء‘‘ کی آیت میں ربط
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ کی جدوجہد میں مماثلت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دو بنیادی خصوصیات؛ حقائق کی بنیاد پر علم اور حکمت کی اَساس پر حکم
    ✔️ انسانی اجتماعیت کے لیے ڈیٹا کی بنیاد پر درست تجزیے کی اہمیت اور ناگزیریت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تحریکِ آزادی میں آباؤ اجداد کے وطن اورقومیت کی اہمیت
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کے تناظر میں بنی اسرائیل سے خدائی وعدہ
    ✔️ مؤثر سیاسی کردار کے لیے نسلوں کا اپنی دھرتی اور وطن ، قومیت سے تعلق کی اہمیت
    ✔️ آں حضرت ﷺ کا اپنے وطن مکہ کے ساتھ محبت کا والہانہ اظہار
    ✔️ انسانیت کو اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کو قرآن نے جرم قرار دیا ہے
    ✔️ وطن سے تعلق اور محبت کا اظہار‘ ایمانی جذبات کے منافی نہیں ہے
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کی حکمتِ عملی کے دو اہم گوشے
    ✔️ استعمار کے دورِ غلامی میں مقامی قوموں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی دو جہتی حکمتِ عملی
    ✔️ 1857ء میں اس خطے (پاکستان) میں استعماری ظلم و بربریت کے انسانیت سوز نمونے
    ✔️ بنی اسرائیل کے تین گروہوں کے کردار و رویوں کا تحلیل و تجزیہ اور قرآنی موعظت
    ✔️ قوم کی سیاسی تنظیم کے لیے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اپنی قوم کے بارہ قبیلوں کے لیے اقدامات
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنے وطن میں دفن ہونے کی خواہش‘ وطن سے محبت کی علامت!
    ✔️ آں حضرت ﷺ کے خطبہ تبوک میں بیان شدہ سیاسی و تنظیمی اُمور کی اہمیت
    ✔️ ملک پاکستان سے محبت اور اس میں انسانی آزادیوں اور حقوق کے لیے جدوجہد کی ضرورت و اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*

  • حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اُلوہی رہنمائی کے تناظر میں
    پُراَمن منظّم اجتماعی جِدّوجُہد کے لائحۂ عمل کی رہنمائی

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 10؍ صفر المظفر 1446ھ / 16؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ

    آیاتِ قرآنی
    ”وَإِذْ نَادَى رَبُّكَ مُوسَى ‌أَنِ ‌ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِينَo قَوْمَ فِرْعَوْنَ أَلَا يَتَّقُونَo قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُكَذِّبُونِo وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلَا يَنْطَلِقُ لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَى هَارُونَo وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنْبٌ فَأَخَافُ أَنْ يَقْتُلُونِo قَالَ کَلَّا“۔ (26 – الشّعراء: 10 تا 14)
    ترجمہ: ”اور جب تیرے رب نے موسیٰ کو پکارا کہ اس ظالم قوم کے پاس جا، فرعون کی قوم کے پاس، کیا وہ ڈرتے نہیں؟ عرض کی: اے میرے رب! میں ڈرتا ہوں کہ مجھے جُھٹلا دیں، اور میرا سینہ تنگ ہو جائے، اور میری زبان نہ چلے، پس ہارون کو پیغام دے، اور میرے ذمہ ان کا ایک گناہ بھی ہے، سو میں ڈرتا ہوں کہ مجھے مار نہ ڈالیں، فرمایا ہر گز نہیں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ :
    ”هٰذَا كَانَ ‌فِرْعَوْنَ ‌هَذِهِ ‌الْأُمَّةِ“۔ (مسنَد أحمد، حدیث: 3824)
    ترجمہ: (غزوہ بدر میں جب ابوجہل مارا گیا اور آپ ﷺ کو اس کی خبر دی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا:)
    ”یہ (ابوجہل) اس امت کا فرعون تھا“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ سوسائٹی کے اصلاحِ احوال کے لیے قرآنی قصص سے رہنمائی کے بنیادی اُصول
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیتِ قرآنی کا پس منظر اور خلاصہ مضامین کا مختصر تذکرہ
    ✔️ سورت شعراء کے حروف مقطعات کا مطلب و مفہوم اور اَسرار و رموز
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے میں سیکھنے کے اہم ترین اسباق
    ✔️ حقیقی طور پر قوم بننے کے بنیادی، لازمی، ضروری اور ناگزیر اقدامات
    ✔️ فرعون کے ظلم کا طریقۂ کار اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہدِ آزادی
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ سے شرح صدر اور فصاحتِ لِسانی کی دعا
    ✔️ شرح صدر اور ضیق الصدر کی تعریفات کے حوالے سے ایک سابقہ خطاب کا حوالہ
    ✔️ شرح صدر اور نورِالٰہی کے حوالے سے حضرت مولانا عبید اللہ سندھی کی تشریح
    ✔️ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ سے حضرت ہارون علیہ السلام کو ساتھ لے جانے کی درخواست
    ✔️ نظریے کی دعوت اور ابلاغ کے لیے صلاحیت اظہار ما فی الضمیر کی اہمیت
    ✔️ حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السلام کی فرعون کی دربار میں مدلل گفتگو
    ✔️ جماعتی نظم و ضبط کے ساتھ نظریے پر یقین اور عصری تقاضوں کی اہمیت
    ✔️ برصغیر میں مخلص قومی سیاسی پارٹیوں و شخصیات اور مفاد پرست طبقوں کی جدوجہد میں فرق
    ✔️ برعظیم میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظریاتی ابلاغ اور جماعت سازی کی عظیم جدوجہد
    ✔️ ولی اللّٰہی فکر کے ابلاغ میں ولی اللّٰہی خاندان اور مابعد کے علمائے حق کا حکمت افروز کردار
    ✔️ عصرِ حاضر میں جدوجہد کا لائحۂ عمل اور اس میں شعور و حکمت اور عصری تقاضوں کے لحاظ کی اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • انسانی تاریخ سے عبرت کے قرآنی اُصول کی روشنی میں ماہِ اگست کے اہم واقعات میں
    سامراجی قوتوں کے سفّاکانہ کردار کے شعوری تجزیہ کی دعوت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 3؍ صفر المظفر 1446ھ / 9؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌أَفَلَمْ ‌يَسِيرُوا ‌فِي ‌الْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَكِنْ تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِo (22 – الحج: 46)
    ترجمہ: ”کیا انھوں نے ملک میں سیر نہیں کی پھر ان کے ایسے دل ہو جاتے جن سے سمجھتے یا ایسے کان ہو جاتے جن سے سنتے پس تحقیق بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں اندھے ہو جاتے ہیں“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ انسانی معاشروں میں گرد و پیش کے حالات و واقعات کے شعوری تجزیے کے قرآنی اُصول
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا سیاق و سباق اور مختصر مگر جامع تفسیری خلاصہ
    ✔️ دینِ اسلام میں جنگ اور جہاد کی اجازت کا سبب اور اس کے مقاصدوتقاضے
    ✔️ دنیا میں جہاد اور لڑائی کے ذریعے امن و امان قائم رکھنے کی قرآنی حکمت
    ✔️ گزشتہ اقوام کی تاریخ سے واقفیت اور اس سے عبرت حاصل کرنے کا اصول
    ✔️ شعوری مشاہدہ یعنی دل کی آنکھوں سے دیکھنے اور اس کے ذریعے عبرت حاصل کرنے کا اُصول
    ✔️ گردو پیش کے واقعات کو دل کے کانوں سے سننے اور اس سے عبرت حاصل کرنے کا اُصول
    ✔️ شیطانی وساوس اور خیالات سے پیدا ہونے والی تین خطر ناک انسانی حالتیں
    ✔️ تین حالتیں: ظلمت (دل کا اندھا پن)، قساوت (دل کی سختی)، غفلت (گردوپیش سے بے خبری)
    ✔️ 6/9 ؍ اگست 1945ء کو جاپان پر ایٹمی حملے میں عبرت اور سیکھنے کے مواقع
    ✔️ اگست کے مہینے میں سامراجی قوتوں کے انسانی تاریخ کے بھیانک عبرت ناک فیصلے
    ✔️ ایٹم بنانے کے لیے یورینیم اِکٹھا کرنے کے سامراجی معاہدے اور اس کامنفی استعمال
    ✔️ سفاک لوگوں کے دل بھیڑیوں کے دلوں کی مانند ہوتے ہیں
    ✔️ برطانیہ اور امریکا کی رُولنگ کلاس کی سفاکانہ تاریخ اور ظالمانہ کردار
    ✔️ بنگلہ دیش میں حکومت بدلنے کا پسِ منظر اور عالمی سامراجی قوتوں کا کردار
    ✔️ بنگلہ دیش کے نئے صدر (یونس) کا اصل کارنامہ اور اس کا حقیقی تعارف
    ✔️ برطانوی وزیر اعظم کا تقسیمِ ہند کو قبول کروانے کے لیے مقامی قیادت پر دباؤ
    ✔️ اگست 1945ء میں جاپان پر ایٹمی حملے کے ذمہ دار تین یورپین ملک امریکا، برطانیہ اور کینیڈا ہیں
    ✔️ آج مسلمان ممالک ظلمت اور غفلت کی حالت میں ہیں، اگست؛ انسانی تاریخ پر غوروفکر کا مہینہ ہے، اس سے نکلنے کی حکمت عملی

    مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے 👇

    یوٹیوب


    فیس بُک


    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • تدبُّرِ قرآن حکیم ضرورت و اہمیت

    تقریب تقسیم اسناد شرکت دورہ تفسیر قرآن حکیم 2024ء
    خطاب: حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 21؍ محرم الحرام 1446ھ / 28؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    مکمل خطاب سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے 
    

    یوٹیوب

    فیس بک

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (
    
    ) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • دورہ تفسیر اور ہماری اجتماعی ذمہ داریاں

    تقریب تقسیم اسناد شرکت دورہ تفسیر قرآن حکیم 2024ء
    خطاب: حضرت ڈاکٹر مفتی سعید الرحمن

    بتاریخ: 21؍ محرم الحرام 1446ھ / 28؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے 
    

    یوٹیوب

    فیس بک

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (
    
    ) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • انسانی تاریخ سے عبرت کے قرآنی اُصول کی روشنی میں ماہِ اگست کے اہم واقعات میں
    سامراجی قوتوں کے سفّاکانہ کردار کے شعوری تجزیہ کی دعوت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 3؍ صفر المظفر 1446ھ / 9؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ‌أَفَلَمْ ‌يَسِيرُوا ‌فِي ‌الْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَكِنْ تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِo (22 – الحج: 46)
    ترجمہ: ”کیا انھوں نے ملک میں سیر نہیں کی پھر ان کے ایسے دل ہو جاتے جن سے سمجھتے یا ایسے کان ہو جاتے جن سے سنتے پس تحقیق بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں اندھے ہو جاتے ہیں“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ انسانی معاشروں میں گرد و پیش کے حالات و واقعات کے شعوری تجزیے کے قرآنی اُصول
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا سیاق و سباق اور مختصر مگر جامع تفسیری خلاصہ
    ✔️ دینِ اسلام میں جنگ اور جہاد کی اجازت کا سبب اور اس کے مقاصدوتقاضے
    ✔️ دنیا میں جہاد اور لڑائی کے ذریعے امن و امان قائم رکھنے کی قرآنی حکمت
    ✔️ گزشتہ اقوام کی تاریخ سے واقفیت اور اس سے عبرت حاصل کرنے کا اصول
    ✔️ شعوری مشاہدہ یعنی دل کی آنکھوں سے دیکھنے اور اس کے ذریعے عبرت حاصل کرنے کا اُصول
    ✔️ گردو پیش کے واقعات کو دل کے کانوں سے سننے اور اس سے عبرت حاصل کرنے کا اُصول
    ✔️ شیطانی وساوس اور خیالات سے پیدا ہونے والی تین خطر ناک انسانی حالتیں
    ✔️ تین حالتیں: ظلمت (دل کا اندھا پن)، قساوت (دل کی سختی)، غفلت (گردوپیش سے بے خبری)
    ✔️ 6/9 ؍ اگست 1945ء کو جاپان پر ایٹمی حملے میں عبرت اور سیکھنے کے مواقع
    ✔️ اگست کے مہینے میں سامراجی قوتوں کے انسانی تاریخ کے بھیانک عبرت ناک فیصلے
    ✔️ ایٹم بنانے کے لیے یورینیم اِکٹھا کرنے کے سامراجی معاہدے اور اس کامنفی استعمال
    ✔️ سفاک لوگوں کے دل بھیڑیوں کے دلوں کی مانند ہوتے ہیں
    ✔️ برطانیہ اور امریکا کی رُولنگ کلاس کی سفاکانہ تاریخ اور ظالمانہ کردار
    ✔️ بنگلہ دیش میں حکومت بدلنے کا پسِ منظر اور عالمی سامراجی قوتوں کا کردار
    ✔️ بنگلہ دیش کے نئے صدر (یونس) کا اصل کارنامہ اور اس کا حقیقی تعارف
    ✔️ برطانوی وزیر اعظم کا تقسیمِ ہند کو قبول کروانے کے لیے مقامی قیادت پر دباؤ
    ✔️ اگست 1945ء میں جاپان پر ایٹمی حملے کے ذمہ دار تین یورپین ملک امریکا، برطانیہ اور کینیڈا ہیں
    ✔️ آج مسلمان ممالک ظلمت اور غفلت کی حالت میں ہیں، اگست؛ انسانی تاریخ پر غوروفکر کا مہینہ ہے، اس سے نکلنے کی حکمت عملی

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • اندھے فرعونی نظام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بصیرت افروز جدوجہدِ آزادی کے تناظر میں
    استعماری طاقتوں کے کردار کے تجزیہ کی ضرورت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 26؍ محرم الحرام 1446ھ / 2؍ اگست 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    ”‌وَمَا ‌يَسْتَوِي الْأَعْمَى وَالْبَصِيرُ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَلَا الْمُسِيءُ قَلِيلًا مَا تَتَذَكَّرُونَ“۔ (40 – المؤمن: 58)
    ترجمہ: ”اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں، اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے وہ، اور بدکار، برابر نہیں۔ تم بہت ہی کم سمجھتے ہو“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    درست فیصلوں کے پیچھے عقل و شعور اور سماجی بصیرت کی ضرورت و اہمیت حقائق کو سامنے رکھ کر فیصلے ہی حقیقی فیصلے کیے جاسکتے ہیں چیزوں کو سمجھنے کے لیے متضاد اشیا اپنی مخالف چیزوں کو سمجھنے میں معاون ہوتی ہیں اندھے اور بینا شخص کے دیکھنے کی صلاحیت میں فرق کی قرآنی تمثیل حضور اکرم ﷺ کی بصیرتِ نبوت، قلبی نورانیت اور سچے خواب ایمان کا تعلق انسان کے قلب اور عقل سے ہے اور اعمال کا تعلق نفس (اعضا) سے ہے عقل و قلب کے مسخ ہونے سے عمل کی صلاحیت بھی مفقود ہو جاتی ہے اس سورت میں حضرت موسیٰ کی جدوجہد اور فرعون کی سرکشی کے ذکر سے تذکیر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے فرعون سے بنی اسرائیل کی آزادی کا مطالبہ اور نظام میں کھلبلی قومِ فرعون کے ایک رجل مؤمن کی طرف سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حمایت فرعون کے دور میں طبیعاتی اور فلکیاتی امور کے ماہر جادو گرہی دانش ور سمجھے جاتے تھے علم بذاتِ خود کوئی بھی غلط نہیں ہوتا بلکہ اس کا غلط یا صحیح استعمال ہی اصل ہے مصر کی تہذیب و معاشرت کی ترقی میں حضرت یوسف علیہ السلام کا ترقی پسندانہ کردار

  • تعمیری رویوں اور معاشرے کی تشکیل میں قرآن حکیم کی تلاوت،اس کے
    نظامِ حکمت اور صفتِ احسان کا اَساسی کردار

    تکمیلی نشست دورہ تفسیر قرآن حکیم
    خطاب: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 21؍ محرم الحرام 1446ھ / 28؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطاب کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیث نبوی ص:

    آیاتِ قرآنی
    1۔ ‌هُوَ ‌الَّذِي ‌أَرْسَلَ ‌رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ۔ (9 – التوبہ: 33)
    ترجمہ: ”اس (اللہ تعالیٰ) نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے، تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کرے اور اگر چہ مشرک نا پسند کریں“۔
    2۔ ‌وَكُونُوا ‌مَعَ ‌الصَّادِقِينَ۔ (9 – التوبہ: 119)
    ترجمہ: "اور ہو جاؤ سچوں کے ساتھ"۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ”خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ“۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 5027)
    ترجمہ: ”تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    تمہیدی گفتگو قرآن حکیم کے حوالے سے ہماری روز مرہ حکمتِ عملی اور ترجیحات کیا ہونی چاہئیں تلاوتِ قرآن حکیم کے حوالے سے غلط فہمی کا ازالہ اور تلاوتِ قرآن کی اہمیت تلاوتِ قرآن حکیم کے حوالے سے عقلی ترغیبات اور امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ارشادات صوفیائے کرام کے اقوال اور مجالس کے لیے مریدین اور معتقدین کا اہتمام قرآن حکیم کی تلاوت اور تفہیم کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا خصوصی ارشاد روزانہ قرآن حکیم کی تلاوت کے معمول کا شخصیت سازی میں اہم ترین کردار قرآن حکیم دین کے مکمل نظامِ فکر و عمل کی دعوتِ فکر و عمل دیتا ہے قرآن حکیم عبادات سمیت انسانیت کے مسلمہ اقدار کو قائم کرنے کی دعوت دیتا ہے قرآن حکیم ابدی سچائیوں کے عملی نظام کو قائم کرنے کا ایک لائحۂ عمل دیتا ہے محض لفاظی اور گفتگو کے بجائے قرآنی تعلیمات کے مطابق اپنی تربیت پیش نظر رہے تربیت اور رویوں کی تبدیلی اور تعمیر میں صفتِ احسان کا بنیادی کردار قرآن حکیم کے چار بنیادی اُمورِ تربیت: تلاوتِ قرآن، تعلیمِ کتاب،...

  • غلبہ دین کی جدوجہد کے لیے
    دینی فکر کی ضرورت اور عصری تقاضے

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی

    بتاریخ: 12؍ محرم الحرام 1446ھ / 19؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور


    مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے

    یوٹیوب

    فیس بک

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل () آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • *صالح نظام کے قیام میں**مجتہدین (اہل علم و دانش) کا کردار**خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی*بتاریخ:* 19؍ محرم الحرام 1446ھ / 26؍ جولائی 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورمکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے یوٹیوبفیس بکبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل () آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/

    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*
  • *اہلِ ایمان اور نمازیوں کی صفات**اور سوسائٹی میں ان کا کردار**خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا مفتی مختار حسن*بتاریخ:* 19؍ محرم الحرام 1446ھ / 26؍ جولائی 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورمکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنکس پر کلک کیجیے یوٹیوبفیس بکبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل () آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/

    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    *منجانب: رحیمیہ میڈیا*
  • عصرِ حاضر میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں
    اَساتذہ کی ذمہ داریاں اور فرائض
    (اعلیٰ تعلیم کے انسان دوست تقاضے اور موجود نظامِ تعلیم کا غلامانہ ڈھانچہ)

    خِطاب:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    برموقع سیمینار
    بتاریخ: یکم؍ جولائی 2024ء
    بمقام: یونیورسٹی آف لاہور (سرگودھا کیمپس)

    خطاب کے چند مرکزی نکات
    علم کے فروغ اور ترقی و کامیابی کے لیے علمی مکالمے اور تعلیمی مراکز کا کردار استاذ ہونا بہت بڑا شرف اور معلم کے دو بنیادی وصف قرآنی آیات کی روشنی میں ریاستی اُمور کی انجام دہی کے لیے معاہدات کی پاسداری اور اعلیٰ تعلیم (ہائر ایجوکیشن) کی ضرورت و اہمیت ایمان سے متعلق حدیثِ نبویؐ سے امن و سلامتی، عدل و انصاف اور معاشی مساوات کی وضاحت اور معلم کی بنیادی ذمہ داریاں ہمارا غلامانہ تعلیمی ڈھانچہ اور پالیسیاں‘ آزاد ذہنیت پیدا کرنے سے کوسوں دور دینِ اسلام کی تعلیمات کے تناظر میں ریاست کا مفید شہری بننے کی ناگزیریت انسان دوست رویوں کا فروغ‘ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کا بنیادی ہدف ترقی یافتہ سوسائٹی اور مفید شہری بنانے کے لیے اساتذہ کی ذمہ داریاں پرو ریکٹر کے کلمات تشکر

    مکمل خطاب سننے کے لیے درجِ ذیل لِنک پر کلک کیجیے

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (
    ) آئیکون کو دبادیں۔

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • سچ اور جھوٹ کے نظاموں کے بارے میں قرآن حکیم کی تقابلی رہنمائی اور
    بُرائی کے دائرے میں محصور پاکستانی معاشرہ

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 19؍ محرم الحرام 1446ھ / 26؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَبَ عَلَى اللَّهِ ‌وَكَذَّبَ ‌بِالصِّدْقِ إِذْ جَاءَهُ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِلْكَافِرِينَo وَالَّذِي جَاءَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِهِ أُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَo (39 – الزمر: 32-33)
    ترجمہ: ”پھر اس سے کون زیادہ ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچی بات کو جھٹلایا، جب اس کے پاس آئی، کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے! اور جو سچی بات لایا اور جس نے اس کی تصدیق کی، وہی پرہیزگار ہیں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ”إِنَّ الصِّدْقَ يَهْدِي إِلَى الْبِرِّ وَإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ، وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَصْدُقُ حَتَّى يَكُونَ صِدِّيقًا، وَإِنَّ الْكَذِبَ يَهْدِي إِلَى الْفُجُورِ وَإِنَّ الْفُجُورَ يَهْدِي إِلَى النَّارِ، وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَكْذِبُ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ كَذَّابًا۔ (الجامع الصّحیح للبخاری، حدیث: 6094)
    ترجمہ: ”بلاشبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے، اور ایک شخص سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ ”صدیق“ کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے۔ اور بلاشبہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف، اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ کے یہاں ”بہت جھوٹا“ لکھ دیا جاتا ہے۔“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    جھوٹ ایک معاشرتی خرابی، جس سے معاشرہ جہنم کا نمونہ بن جاتا ہے سورت زمرکی آیات میں دو جماعتوں کے رویوں کا تذکرہ کیا گیا ہے اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولنے اور بہتان باندھنے والے لوگوں کی حقیقت خبر اور واقعات کو نقل کرتے ہوئے حقیقتِ حال کے مطابق بات کرنا سچ ہوتا ہے انسانی کیفیت اور جذبات کو مادی چیزوں کی طرح نہیں ناپا جاسکتا جھوٹ اور سچ کا بنیادی فلسفہ اور دونوں کے سماجی اور اُخروی نتائج تمام شرائع اور جملہ اجتماعی ضابطوں کا مرکزی محور بر واثم (نیکی اور گناہ) ہوتا ہے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے نزدیک بر و اِثم یعنی نیکی اور گناہ کا اجتماعی دائرہ نیکی اور صدق کا باہمی تعلق، اس کے اجتماعی نتائج اور اس کا جنت کی طرف لے جانے کا مفہوم عزم، ارادہ اور نیت کی حقیقت اور اس کے عملی نتائج کے اثرات و ثمرات بدی اور جھوٹ کا باہمی تعلق، ان کے اجتماعی نتائج اور اس کے جہنم کی طرف لے جانے کا مفہوم جھوٹی ا...